کراچی:سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کو سہولیات نہ ملنے کی وجہ بلدیاتی آرڈیننس 2013ہے۔ اس وقت مضبوط بلدیاتی نظام صوبے کی ضرورت ہے۔موجودہ قوانین نے بلدیاتی اداروں کو بے اختیاراورناکارہ بنادیا ہے۔
پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اسمبلی نے لوکل گورنمنٹ بل کامسودہ تیارکیا ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے تیار کردہ لوکل گورنمنٹ بل کا مسودہ کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں ہروارڈ کی سطح پر ایک مرد ایک عورت الگ الگ الیکشن لڑیں۔خواتین کو مین اسٹریم سیاست میں لانے کا یہ بہترین طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی نظام کو شہری کیا جائے اوردیہاتی حکومتوں کوختم کردیا ہے۔تعلقہ کاؤنسل دیہی اورلوکل ایریا کاؤنسل شہروں کے لئے ہوگی۔ساڑہے سات سے دس ہزارآبادی پر وارڈ کاؤنسل بنائی جائے۔شہری علاقے میں میئربراہ راست منتخب کیا جائے۔
کونسلرزکے ذریعے انتخاب میں لین دین ہوتی ہے۔ایریا کاؤنسل میں ناظم یا جوبھی بڑامنتخب ہو وہ بھی براہ راست منتخب ہو۔دیہاتی علاقوں کے فنڈز صوبائی وزارت دیتی ہے۔ایک تعلقے سے دوسرے کے اتنے وسائل نہیں کہ الگ گاربیج اسٹوریج پراجیکٹ بناسکیں۔
فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ دوتعلقہ کاؤنسلزمل کر بھی منصوبے بناسکتے ہیں۔تمام ترقیاتی اسکیمزکو لوکل ایریا سے تعلقہ کاؤنسل جائیں گی۔سپرویژن مقامی لوگ کریں گے۔لوکل ایریا کونسلرتعلقہ کونسل کے ممبرہونگے۔دوتہائی اکثریت سے تعلقہ چیئرمین منتخب ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شہری علاقے کی تمام ترتعلیمی ادارے اوربلڈنگ کنٹرول صفائی ستھرائی اوردیگرسہولیات کااختیارمیئرکودیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک بس کے روٹ کااختیاربھی میئرکے پاس ہوگا۔کونسلرزلوکل ایریا کونسل کے نمائندے بنیں گے۔میئرکابینہ بناسکے گا۔کابینہ میں دوتہائی اکثریت فیصلے کرے گی۔حکومتی نمائیندگی بھی کابینہ میں ہوگی۔
چھوٹے گاؤں میں پنچائت کا نظام رائج ہو۔پنچائت میں دوخواتین کی نمائیندگی لازمی ہوگی۔دیہی علاقوں میں عورتوں کو عورتیں ووٹ کریں گی۔پہلے دس سال اس نظام کو فالو کیا جائے۔اسکول میئر بنائے گا اور اسے لوکل کونسل چلائے گی۔اسپتال صوبائی حکومت بنائے گی۔بڑی اسپتالوں کو صوبائی حکومت چلائے گی۔پرائمری اورسیکنڈری اسکولز لوکل کونسل چلائے گی۔
کنٹونمنٹ بورڈ کے نمائندے بھی میونسپل میں آئیں گے۔میئرکے قوانین کنٹونمنٹ علاقوں میں بھی لاگوہونگے۔شہرکی ڈیولپمنٹ میئرکی ذمہ داری ہوگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جرمانوں کانظام لوکل کونسل کے اختیارمیں ہوگا۔وہ جوچاہیں سزائیں دے سکتے ہیں۔میئربینکوں سے قرضے بھی لے سکتا ہے۔ہم میئرکوبااختیاربنانا چاہتے ہیں۔
چاہتے ہیں میئراپنے قرضے بھی خوداتارے۔موٹروہیکل اورسروسز ٹیکس میں لوکل کونسلزسے شیئرنگ کا فارمولا ہوگا۔زرعی ٹیکس کی وصولی جمع صوبائی حکومت کریگی تقسیم محکمہ بلدیات کریگا۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا ایک بل بھی آج تک پاس نہیں کیا گیا۔ہمارے قوانین مسترد کئے جاتے ہیں۔