سپریم کورٹ کے احکامات رد، بلدیہ شرقی میں بجلی کے کھمبوں پر اسٹیمراشتہارات کی بھرمار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh Local Government Board bans 3 officers

کراچی: بلدیہ شرقی نے سپریم کورٹ کی پابندیوں کو نظر انداز کر کے ضلع شرقی کی ہر سڑک سے منسلک بجلی کے کھمبوں پر اسٹیمر اشتہارات کی بھر مار کردی۔ چیئرمین بلدیہ شرقی معید انور، میونسپل کمشنر وسیم مصطفی سومرو اور ایڈیشنل ڈائریکٹر وقاص سومرو کی پانچوں انگلیاں گھی میں۔

ضلع شرقی کے گلشن اقبال زون اور جمشید زون میں ہزاروں اشتہارات لگانے کی غیر اعلانیہ اجازت دے کر اشتہار لگانے والوں سے مبینہ طور پر 20 لاکھ روپے ہفتہ وار آمدنی کی بندر بانٹ شروع ہو گئی۔

با خبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا حصہ چیئرمین بلدیہ شرقی معید انور کو جارہا ہے۔ دوسرے نمبر پر میونسپل کمشنر اور تیسرے پر ایڈیشنل ڈائریکٹر اور ماتحت عملے میں تقسیم ہوتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کھمبے پر ایک اشتہار کی غیر قانونی فیس 200 روپے یومیہ وصول کی جا رہی ہے۔ اس طرح 500 اشتہارات (اسٹیمر) کے ایک لاکھ روپے ایک دن میں وصول کیے جارہے ہیں، جبکہ یہ اشتہار 10 سے 15 روز تک لگائے جاتے ہیں۔

اس طرح ایک کمپنی کے ایک نوعیت کے اشتہار جو 500 کی تعداد میں لگتا ہے اس سے مذکورہ شخصیات کے پاس 10 سے 15 لاکھ روپے آجاتے ہیں۔ اس غیر قانونی دھندے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا۔ نہ ہی اس کا کوئی چالان بنتا ہے جس کے باعث تمام ہی رقم افسران کی جیب میں جاتی ہے۔

سپریم کورٹ کی پابندی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کا چالان نہیں بنایا جاتا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سڑک کے کنارے اسٹیمر لگانے ہر اس لیے پابندی لگائی تھی کیوں کہ شہریوں کی شکایت تھی کہ یہ اسٹیمرز ہوا سے کھل کر نیچے آجاتے ہیں اور گاڑیوں خصوصا” موٹر سائیکل سواروں سے ٹکرا کر جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں۔

شہریوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری نوٹس لے کر ذمہ داروں پر توہین عدالت کا مقدمہ چلائے۔ جبکہ سیکریٹری بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لے کر اینٹی کرپشن سے اس کی تحقیقات کریں۔

Related Posts