راولپنڈی :ملک میں حلال روزی کمانا محال ہوگیا، راولپنڈی میں کنٹونمنٹ بورڈ کے عملے کی بھتہ خوری سے غریب محنت کشوں کو کھانے کے لالے پڑ گئے۔
راولپنڈی میں رہائش پذیر صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے محمد شیر خان نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ آج کل کام کاج نہ ہونے کے برابر ہے ،بڑی مشکل سے کسی دوست سے قرض لے کر آم اور آلو بخارے کی ریڑھی لگائی ہے لیکن پولیس، کنٹونمنٹ بورڈ کے انسپکٹرز اور عملے نے زندگی اجیرن کر رکھی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ کنٹونمنٹ والے ماہانہ بھتہ مانگتے ہیں، ماہانہ 15000 ہزار روپے دیں توپھر ریڑھی لگانے دی جاتی ہے اگر نہ دو تو ریڑھی نہیں لگا سکتا ، انہوں نے بتایا کہ چار ماہ لاک ڈاؤن کے باعث کوئی کام کاج نہ تھا ،بڑی مشکل سے وقت پاس کیا ۔
محمد شیر خان نے بتایا کہ اب محنت مزدوری کے لئے ریڑھی لگائی تو کنٹونمنٹ بورڈ کے انسپکٹرز مفت میں آم اور آلو بخارا لے جاتے ہیں، صبح میں ایک انسپکٹر آتا ہے وہ پانچ کلو آم لے جاتا ہے، دوسرا انسپکٹر دوپہر کوآتا ہے تو وہ بھی پانچ کلو لے جاتا ہے جبکہ تیسرا انسپکٹر بمعہ عملے کے آتا ہے اور پیسے اور فروٹ دونوں چیزیں مانگتا ہے اور پیسے نہ دینے کی صورت میں سارا فروٹ ٹرک میں ڈال کر لے جاتے ہیں اور تشدد بھی کرتے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ بازار میں روزانہ کی بنیاد پر کنٹونمنٹ بورڈ کا عملہ بھتہ وصول کرتا ہے، گزشتہ روز جب میں نے کنٹونمنٹ بورڈ کے عملے کی بات نہ مانی تو انہوں نے میرا سارا فروٹ سڑک پر پھینک دیا اور مجھے گندی گندی غلیظ گالیاں دیتے رہے ۔
محمد شیر خان نے بتایا کہ میں نے بڑی منت سماجت کی لیکن انہوں نے میری ایک بات بھی نہ سنی اور کہا کہ پیسے دو گے تو ریڑھی لگاؤ گے، میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انسپکٹرز اور عملے سے سخت پریشاں ہوں۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد میں جعلی مقدمہ نہ بنانے پر ایس ایچ او تھانہ گولڑہ شریف کا تبادلہ