بے گناہ یتیم عاصمہ کے قاتل آزاد، پولیس مبینہ طور پر ملزمان سے مل گئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بے گناہ یتیم عاصمہ کے قاتل آزاد، پولیس مبینہ طور پر ملزمان سے مل گئی
بے گناہ یتیم عاصمہ کے قاتل آزاد، پولیس مبینہ طور پر ملزمان سے مل گئی

راولپنڈی:بے گناہ قتل ہونے والی یتیم لڑکی عاصمہ کے چچا نے اپنی بھتیجی کے قتل کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ بھائی کی وفات کے بعد بھائی کی بڑی بیٹی عاصمہ کی شادی تحصیل کروڑ پکا کروادی تھی، شادی کے وقت بطور جہیز آٹھ لاکھ روپے کا سامان دیا تھا،شادی کے بعد عاصمہ کے ہاں دو بیٹیاں پیدا ہوئیں ابھی تیسرا بچہ پیٹ میں تھا کہ 4 دسمبر 2019 کی رات عاصمہ کے سسرالیوں نے اس پر تشدد کیا اور پھر گلا دباکر قتل کر دیا۔

نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ٹی ایچ کیو کہروڑپکا بھجوایا گیا،قتل کو دو ماہ آٹھ دن گزرنے کے بعد فزنزاک رپورٹ آنے پر قاتلوں کے خلاف زیر دفعہ 302 / 34 ایف آئی آر نمبر 56/ 2020 تھانہ دھنوٹ میں درج کروائی، پولیس نے ملی بھگت سے دو ماہ بعد دفعہ 174 لگا دی اور خودکشی ظاہر کیا کہ مقتولہ نے خودکشی کی ہے،دو ماہ بعد پولیس نے فرضی من گھڑت بیان حلفی لگا کر قاتلوں کو بے گناہ قرار دے دیا۔

پولیس نے 55 افراد کے جعلی بیان حلفی لکھوا کر ملزمان کی عبوری ضمانتیں کروالیں، دوسری جانب عاصمہ کے قاتل دلشاد کے والد نے 3۔ 9۔ 2018 صدر لودھراں تھانہ کی حدود میں ایک لڑکے کو قتل کیا تھا لیکن پولیس نے سازباز کر کے اس کو بھی کلین چٹ دے دی تھی۔

مقتولہ کے چچا نے بتایا کہ میری پانچ بھتیجایاں ہیں اور ایک چھوٹا یتیم بھتیجا ان کے ساتھ بہت نا انصافی ہورہی ہے،پہلے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں قتل ہونا ثابت ہوا جب کہ دوسری پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خودکشی کا لکھوایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ میری بھتیجی کو مارنے کی اصل وجہ عناد یہ تھی کہ میں نے اپنی بھتیجی عاصمہ کو بڑی عید پر دو گائے دو بکرے اور بھینس تحفے میں دی تھی، سسرالیوں نے وہ جانور بیچنا چاہے تو عاصمہ نے ان کو روکا اور کہا کہ یہ میرے چچا نے مجھے تحفہ دیا ہے۔

بس اسی بات پر میری بھتیجی پرتشدد کیا اور پھر گلا دبا کر قتل کر دیا۔میں نے پولیس سے لے کر ڈاکٹر تک ہر جگہ دھوکہ دہی اور فراڈ دیکھتا آرہا ہوں،میں کس سے انصاف مانگوں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار صاحب خدا کے لئے ہم پر رحم کھائیں،آپ کے راج میں ہم پر ظلم ہو رہا ہے،مجھے انصاف دلائیں اور میری بھتیجی کے قاتلوں کو پھانسی پر لٹکائیں،میں تقریبا ًآٹھ ماہ سے ہر جگہ رسوا ہورہا ہوں، خدا کے لئے مجھے انصاف دلوائیں۔

Related Posts