پولیس نے حصہ لیکر موضع ملوٹ کی زمینوں پر قبضے کا معاملہ دبادیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

sho golra sharif transferred to PS kohsar

اسلام آباد :تھانہ بنی گالہ کی حدود موضع ملوٹ کی زمینوں پر قبضے کا معاملہ جوں کا توں،آئی جی اسلام آباد کے نوٹس لینے کے باوجود محکمانہ کاروائی سست روی کا شکار ہے ۔

نصیر شاہ کی زمینوں پر قبضے کی خاطر جھوٹی ایف آر درج کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے،ابتدائی تفتیش میں ایف آئی آر میں کئی شکوک و شبہات پائے گئےہیں ،مختلف ایجنسیوں میں تحقیقات جاری ہیں۔

مقدمہ نمبر 92/20 تھانہ بنی گالہ میں درج کیا گیا تھا ،مقدمہ میں نامزد زمین کی تاحال محکمہ مال کی طرف سے نشاندہی نا کی جا سکی ،مقدمہ میں نامزد زمین کی نشاندہی پولیس کی درخواست پر محکمہ ریونیو اسلام آباد نے کرنی تھی ۔

مقدمہ میں نامزد ملزمان نے بارہا پولیس کو زمین نشاندہی کی یادہانی کروائی لیکن پولیس نے مبینہ طور پر نشاندہی کے معاملے کو دباکر رکھا ہوا ہے،ملزمان مقدمہ نے نشاندہی کے ضمن میں ایس پی کو درخواست بھی دی درخواست برائے نشاندہی 9 جون کو ایس پی کودی گئی۔

درخواست نشاندہی 16 دن تک تھانہ بنی گالہ میں مبینہ طور پر روکی گئی، نائب تحصیلدار علی جاوید نے 3 جولائی بروز جمعہ کو نشاندہی کرنا تھی لیکن جان بوجھ کر پھر التواء میں ڈال دیا گیاہے ۔

محکمہ مال نے نشاندہی کی کوئی نئی تاریخ نہیں دی، محکمہ پر دباؤنے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے ہیں، ڈی سی اسلام آباد سے مقامی مالکان نے اصلاح و احوال کی اپیل کی ہے ۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ ڈی سی اسلام آباد زمینوں پر قبضے اورزمینوں کے کاغذات میں ردوبدل کا نوٹس لیں، زمین کے کاغذات میں گرداوریاں تبدیل کر کے قبضہ گروپ کی زمینوں پر قبضے کی راہ ہموار کرنے میں محکمہ ریونیو کے اہلکار ملوث ہیں۔

پٹواری کے پرائیویٹ منشی قبضہ مالکان کی ملی بھگت سے مالکان کے گھروں میں جا کر بیان کیسے لے سکتےہیں،آئی جی اسلام آباد سے گزارش ہے کہ آپ کے نوٹس لینے کے باوجود محکمہ مبینہ طور پر معاملے کو دبانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں غیر قانونی تجاوزات، سی ڈی اے کا بھتہ فکس، حکام کی چشم پوشی

ایس ایچ او بنی گالہ اور تفتیشی افسر طالب حسین مقدمہ کو التوا کا شکار کرنا چاہتے ہیں، آئی جی اسلام آباد سے گزارش ہے کہ محکمانہ کارروائی میں سست روی کا بھی نوٹس لیں جبکہ ایس ایچ او بنی گالہ اور تفتیشی افسر انصاف کی رہ میں رکاوٹ ہیں۔

نصیر شاہ نے آئی جی پنجاب سے اپیل ہے کہ انکوائریاں مکمل ہونے تک مشکوک افسران کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔

Related Posts