مندر کی تعمیر کیلئے سرکاری اراضی الاٹ، تجاوزات کی آڑ میں مسجد شہید

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مندر کی تعمیر کیلئے سرکاری اراضی الاٹ، تجاوزات کی آڑ میں مسجد شہید
مندر کی تعمیر کیلئے سرکاری اراضی الاٹ، تجاوزات کی آڑ میں مسجد شہید

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے) نے مندر کی تعمیر کے لئے سرکاری اراضی دینے کے بعد تجاوزات گرانے کے نام پر اسلام آباد کی قدیم مساجد کو شہید کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی آڑ میں تجاوزات گرانے کے نام پر سی ڈی اے کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ، وفاقی پولیس اور انفورسمنٹ نے 23 سال پرانی توحید مسجد کو جزوی طور پر شہید کر دیا ہے۔

مسجد انتظامیہ کی جانب سے دستخط شدہ سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ سے نشاندہی رپورٹ مانگنے پر ڈی سی سی ڈی اے حکام خاموش ہوگئے، بدھ کے روز سی ڈی اے کے ڈپٹی کمشنر سعد بن اسد کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ، سی ڈی اے انفورسمنٹ اور وفاقی پولیس نے ماڈل ٹاون ہمک کہوٹہ روڈ پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کے نام پر 23 سالہ قدیم مسجد توحید کو جزوی طور پر شہید کر دیا۔

سی ڈی اے نے مذکورہ آپریشن کے دوران موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے۔

تاہم اس موقع پر مسجد انتظامیہ کی جانب سے جب ڈی سی سی ڈی اے سے ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے کے شعبہ ریونیو کی دستخط شدہ سروے رپورٹ کی کاپی طلب کی گئی تو انہوں نے کاپی دینے کی بجائے دھمکی آمیز لہجے میں انفورسمنٹ کے عملے کو حکم دیا کہ گرا دو مسجد کو، کاپی میں انہیں دے دوں گا۔

دوسری جانب مسجد انتظامیہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب حکومت مندر تعمیر کرنے کے لئے سرکاری اراضی کے ساتھ اسکی تعمیر کے لئے خطیر رقم بھی دے رہی ہے اور دوسری جانب چندوں کے ساتھ تعمیر ہونے والی قدیم مساجد کو شہید کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جو کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔

مسجد کو جزوی طور پر شہید کئے جانے کے دوران پولیس اور مسجد انتظامیہ کے درمیان لڑائی جھگڑا اور پتھراؤ بھی ہوا اور پولیس نے موقع سے مظاہرین کی گرفتاریاں بھی کیں، تاہم سرکاری مشینری مسجد شہید کرنے کے دوران خراب ہونے کے بعد آپریشن کو روک دیا گیا۔

Related Posts