اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سیّد ذوالفقار عباس بخاری نے کورونا وائرس کے متعلق برطانوی میڈیا رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کے نصف کیسز پاکستان سے آنے والے مریضوں کے ہیں جسے معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دے دیا۔
تازہ ترین پریس ریلیز میں معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ فروری کے آغاز میں کورونا وائرس کا آغاز برطانیہ سے ہوا اور فروری کے آخر میں یہ وائرس پاکستان پہنچا۔
پریس ریلیز میں معاونِ خصوصی نے کہا کہ برطانیہ سے پہلے پاکستان میں کورونا وائرس کا کوئی کیس موجود نہیں تھا۔ پاکستان کورونا وائرس سے بالکل پاک تھا۔
معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ برطانیہ میں ٹیلی گراف، ڈیلی میل اور سن نامی جریدوں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو پاکستان سے منسلک کرکے غیر پیشہ ورانہ رپورٹنگ کا ثبوت دیا اور سستی شہرت حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ خود آکسفورڈ یونیورسٹی کے تحقیقی مطالعے کے مطابق زیادہ تر برطانوی کورونا وائرس کیسز فرانس، اٹلی اور اسپین سمیت دیگر ممالک سے پیدا ہوئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی میڈیا نے ملک میں کورونا وائرس کے بیرون ملک سے آنے والے آدھے کیسز کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے 2 روز قبل دعویٰ کیا کہ برطانیہ میں بیرون ملک سے اب تک جتنے بھی کورونا سے متاثرہ افراد آئے ہیں، ان میں سے بیشتر کا تعلق پاکستان سے ہے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ میں کورونا پھیلانے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد