لاک ڈاؤن کے باوجود غیر قانونی تعمیرات،مزدور جان کی بازی ہار گیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاک ڈاؤن کے باوجود غیر قانونی تعمیرات،مزدور جان کی بازی ہار گیا
لاک ڈاؤن کے باوجود غیر قانونی تعمیرات،مزدور جان کی بازی ہار گیا

کراچی: سندھ حکومت کے ہفتے کے روز لاک ڈاؤن کے باوجود ڈائریکٹر لیاقت آباد ملک اعجاز کی سرپرستی میں غیرقانونی تعمیرات نے مزدور کی جان لے لی۔

متوفی مزدور غیر قانونی تعمیر ہونے والی عمارت پلاٹ نمبر 5/807 پر ٹھیکیدار کے جبری احکامات جو اس نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے ملک اعجاز کی ایما پر دیے تھے کہ ہفتے کو بھی سریا باندھ کر جال تیار کرو تاکہ اتوار کو جس دن لاک ڈاؤن ہو گا اس کی آڑ میں چھت بھر دی جائے گی۔

مزدور سریا باندھنے کے لیے لوہے کے پلر کو اٹھاکر دوسری جگہ رکھ ر ہاتھا کہ لوہے کے پلر سے کرنٹ کی تار ٹکرا گئی اور مزدور لوہے کے پلرکے ساتھ چپک گیا جس کے باعث مزدور کی موت واقع ہوگئی۔

واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بغیر حفاظتی اقدامات کے غیرقانونی تعمیرات کی مکمل اجازت دیتے ہوئے اس کی سرپرستی اختیار کی ہوئی ہے۔ایس بی اے کے ڈائریکٹر جنرل نسیم الغنی سہتو کے چہیتے ڈائریکٹر ملک اعجاز کی سرپرستی میں غیرقانونی تعمیرات لاک ڈاؤن میں زور شور سے جاری ہیں۔

دیکھا جائے تو علاقہ پولیس بھی اس کی ذمہ دار ہے کیوں کہ غریب ٹھیلے، پتھارے والوں کو ڈنڈے مار کر بھگادیا جاتا ہے مگر غیر قانونی تعمیرات اور وہ بھی لاک ڈاؤن میں جاری رکھنے کا کم سے کم 10 سے 25 ہزار روپے بھتہ طلب کیا جاتا ہے۔

یاد رہے حکومت سندھ نے ہفتے اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہوا ہے،جس کی بلڈرز مافیا، ایس بی سے اے افسران اور علاقہ پولیس مل کر دھجیاں اڑارہے ہیں۔

تمام امور کی اطلاع مبینہ طور پر ڈی جی نسیم الغنی سہتو کو ہونے کے باوجود ایک مرتبہ بھی اپنے چہیتے ڈائریکٹر اعجاز ملک سے کبھی باز پرس نہیں کی ہے،جس کے باعث صورتحال سنگین ہوتی چلی گئی اور ایک اور مزدور اپنی جان کی بازی ہار گیا۔

Related Posts