امریکی شہری سنتھیا ڈان رچی پاکستان میں سیاسی بحران لانے کا سبب بنے لگی جس کے سیاستدانوں پر الزامات سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق سنتھیا رچی ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔کچھ ایسی نشانیاں ملی ہیں کہ سنتھیا رچی کسی سوچی سمجھی سازش کے تحت سیاستدانوں پر الزام عائد کر رہی ہیں ۔
بعض ذرائع سے سنتھیا رچی نے اپنے تعلقات فوجی افسران سے جوڑنے کی بھی جھوٹی خبریں پھیلانے کی کوشش کی تھی تاہم آئی ایس پی آر سنتھیا رچی سے ہر قسم کے تعلق کی تردید پہلے ہی کر چکا ہے۔
ویزے کی مدت ختم ہونے کے باوجود امریکی شہری کا پاکستان میں غیر قانونی قیام کسی صورت ملکی مفاد میں نہیں، اگرسنتھیا رچی پر پابندی نہ لگائی گئی تو وہ ملکی مفاد کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام غیر ملکی شہریوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پولیس میں اپنا اندراج کروائیں،غیر ملکی شہری جہاں رہائش پذیر ہو اس کے بارے میں بھی قریبی پولیس کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق سنتھیا ڈان رچی اپنی رہائش مسلسل بدلنے کے باوجود کبھی پولیس کو مطلع نہیں کرتیں، سنتھیا رچی پاکستان میں کبھی ایک تو کبھی دوسرے کاروبار کا دعویٰ کرنے میں مصروف ہے۔
شہریوں کا یہ سوال ہے کہ سنتھیا رچی کا پاکستان میں اگر کوئی کاروبار ہے تو اسے( ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ کیوں نہیں کروایا گیا؟ ۔بغیر رجسٹریشن سنتھیا رچی پاکستان میں کس طرح اور کیسا کاروبار کر رہی ہیں؟
متنازعہ امریکی شہری سنتھیا رچی نے کہیں بھی اپنی آمدنی کے ذرائع اور انکم ٹیکس کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں، سنتھیا رچی نے ملک کے ایک سابق وزیر اعظم کے خلاف بھی بے ہودہ و من گھڑت الزامات عائد کئے ۔
الزامات در الزامات لگا کر سنتھیا رچی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو پامال کرسکتی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ سنتھیا رچی کا ویزا ختم ہوچکا ہے لہذا اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔
بغیر ویزہ پاکستان میں قیام کرنے والوں کے خلاف قانون موجود ہے جسے عمل میں لایا جانا چاہئے۔ سنتھیا کے معاملے میں ایف آئی اے اور سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج آف پاکستان قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینے میں ناکام ہیں۔