واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر شروع ہونے والے احتجاج کے دوران امریکا کے تاریخی مجسمے گرائے جانے پر غم و غصے کا شکار ہو گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ دیکھ کر بے حد افسوس ہو رہا ہے کہ امریکا کی ریاستیں عقلمند لوگوں، فساد پھیلانے والوں اور لوٹ مار کرنے والوں کے گروہوں کو ملک کی بربادی کی اجازت دے رہی ہیں۔
پیغام میں غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ احتجاج کرنے والے بہت سے لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ وہ کر کیا رہے ہیں کیونکہ وہ ہمارے تاریخی آثارِ قدیمہ اور مجسموں کو توڑ کر گرا رہے ہیں جن کا تعلق امریکا کے ماضی سے ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کچھ ایسے مجسمے ہیں جنہیں آرٹ کا زبردست نمونہ کہا جاسکتا ہے جبکہ تمام ہی مجسمے ہماری تاریخ و ثقافت دونوں کی یادگار ہیں۔ انہیں توڑ کر گرانا قابلِ قبول نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجسمے آپ کو اچھے لگیں یا برے، ان کا تعلق امریکا کی تاریخ سے ہے، جبکہ ہمارے لیے یہ سمجھنا اور یاد رکھنا ضروری ہے کہ مشکل اور دشوار وقت کے دوران ہم ایسے ہی مجسموں سے سیکھتے ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ علم ایسے مقامات سے آتا ہے جو عام طور پر غیر معمولی ہوتے ہیں۔ احتجاج کے دوران مجسموں کو گرایا جارہا ہے جس پر بے حد افسوس ہے۔
….the good and the bad. It is important for us to understand and remember, even in turbulent and difficult times, and learn from them. Knowledge comes from the most unusual of places!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 25, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت دیگر شہروں میں سیاہ فام شخص جارج فلوئڈ کی امریکی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر احتجاج شدت پکڑ گیا جبکہ دیگر ممالک بھی انصاف کا مطالبہ کرنے لگے۔
نسل پرستی کے تحت ہونے والے واقعے پر ملک بھر میں مظاہرین انصاف کا مطالبہ کرتے نظر آتے ہیں جبکہ پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والا احتجاج جون کے آغاز پر دوسرے ہفتے میں داخل ہوا۔ہزاروں مظاہرین واشنگٹن میں امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے لگے۔
مزید پڑھیں: امریکا میں سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر احتجاج زور پکڑ گیا