راولپنڈی:لاہور تھانہ شفیق آباد کی حدود میں سگے بیٹے نے بیوی کے ساتھ مل کر باپ کو موت کے گھاٹ اتار دیا، ظالم بیٹے نے والد کی نعش کو دو دن تک بوری میں بند کر کے چھت پر رکھا اور دو دن بعد قریبی خالی پلاٹ میں پھینک دیا، قتل کی وجہ یہ تھی کہ بیٹے نے اپنی بیوی کرن سے معمولی تکرار کرنے پر سگے باپ نذیر احمد کو قتل کردیا۔
لاہور شفیق آباد میں بہتر سالہ بزرگ شہری نذیر احمد کے اندھے قتل کی واردات کا ڈراپ سین ہوگیا، بیٹا اور بہو قاتل نکلے،نذیر احمد مقتول کے سگے بیٹے ارشد نے اپنی بیوی کرن کے ساتھ مل کر کر ڈیڑھ ماہ قبل سگے باپ کو تشدد کر کے قتل کر دیا تھا۔
قتل کرنے کی وجہ یہ تھی گھر میں والد کے ساتھ معمولی جھگڑا ہوا تھا جس پر طیش میں آکر بیٹے اور بہو نے تشدد کرکے والد کو قتل کر ڈالا، دونوں میاں بیوی ملزمان نے لاش بوری میں بند کر کے دو روز تک چھت پر رکھنے کے بعد قریبی خالی پلاٹ میں پھینک دی تھی۔
مقتول کے سگے بیٹے ارشد نے اپنے باپ کی لاش کو پلاٹ میں پھینکنے کے لیے بیوی کے آشنا خرم شہزاد عرف عباس کی مدد حاصل کی تھی جبکہ بیٹے ارشد نے اغوا کے بعد قتل کی واردات کا ڈرامہ رچانے کے لیے اپنی ہی مدعیت میں جھوٹا مقدمہ درج کرایا تھا۔
ملزمان بیٹے اور بہو کی نشاندہی پر آلہ ء قتل ڈنڈا،خون آلودہ کپڑے اور واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل برآمد کر لی گئی ہے جب کہ واردات میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرکے کے زیر دفعہ 302 مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔