اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے باعث نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کی ایک بار پھر مخالفت کردی، اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پابندیوں نے جو حالات پیدا کئے اس کی مثال نہیں ملتی، صوبے پوچھ لیتے تو کبھی ایسا لاک ڈاؤن نہ کرنے دیتا، بڑی تنقید ہوئی لیکن شکر ہے میری بات مان لی گئی۔
وزیر اعظم عمران نے کہا کہ اگلا مہینہ زیادہ مشکل ترین ہے، ہم نے ایک جانب اپنی عوام کو غربت سے اور دوسری جانب کورونا سے بچانا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کے کاروبار بھی متاثر نہ ہوں اور ایس او پیز پر عمل درآمد بھی ہوتا رہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانیوں جتنی کوئی قوم خیرات نہیں دیتی۔ سیلاب کے دوران لوگوں نے بڑھ چڑھ کر امداد دی تھی۔ اب بھی ڈونرز کو صرف اعتماد چاہیے کہ پیسہ صیح جگہ استعمال ہو رہا ہے، لوگ بہت پیسہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ کے ذریعے ڈونز کو آگاہ کریں گے کہ کن علاقوں میں مدد کرنی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف فنڈز کا مقصد بے روزگار افراد کی مدد کرنا ہے۔ احساس کیش پروگرام میں کسی قسم کی مداخلت نہیں ہوتی۔ یہ فلاحی خدمت ہمارے ویژن کا آغاز ہے۔ سب کی بلا تفریق مدد کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ میں ثانیہ نشتر اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج اگر ہمارے بھارت جیسے حالات نہیں تو بڑی وجہ احساس کیش پروگرام ہے،ہم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ احساس کیش پروگرام میں لوگوں کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے انہیں شفاف طریقے سے پیسے دیئے گئے۔