تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے، سردار مسعود خان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے، سردار مسعود خان
تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے، سردار مسعود خان

مظفرآباد:آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیریوں پر ظُلم کے پہاڑ توڑنے کے بعد بھارت کے حوصلے اتنے بڑھ گئے تھے کہ وہ لداخ کی گلوان وادی پر حملہ آور ہوا جس کا چین نے منہ توڑ جواب دے کر بھارت کی جارحانہ پیش قدمی کو روک دیاہے۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور ہندوستان کے ناسمجھ اور ظالم حکمرانوں نے کئی بار کوشش کی ہے کہ اس مسئلے کو ایک داخلی معاملہ قرار دیا جائے لیکن کشمیر 1947ء میں بھی ایک بین الاقوامی مسئلہ تھا اور آج بھی ہے۔

ہندوستان نے سر دھڑ کی بازی لگا دی لیکن نہ کشمیریوں کا حوصلہ ٹوٹا ہے اور نہ پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔ہندوستان تاریخ کے اس سبق کو بھول گیا کہ ایک مرتبہ جو مسئلہ بین الاقوامی بن جائے اُسے جھوٹ کے پردے میں چھُپا کرمحکوم لوگوں کی لاشوں کے نیچے دبایا نہیں جا سکتا۔

آوازِ حق پچھلے 73 برسوں میں بلند ہوتی رہی اور آج دنیا کے ایوانوں میں اس کی گونج مزید بلند ترہو رہی ہے۔ ہندوستان کی یہ بڑی بھول اور خام خیالی ہے کہ قتل ِ عام، نسل کشی اور غیر قانونی ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیر یوں کی تحریکِ آزادی کو کُچلا جا سکتا ہے۔

صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ ہندوستان نے جموں وکشمیر کے ایک حصے پر زبردستی قبضہ کر کے مقبوضہ علاقہ کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بفر زون بنایا ہوا تھا اور کشمیر یوں کو محدود خود اختیاری کا جھانسہ دیا ہوا تھا،لیکن گزشتہ برس پانچ اگست 2019کو اُس نے یہ تمام ڈھکوسلے بھی ختم کر کے کشمیر کے اوپر دوبارہ مکمل قبضہ کر لیا۔

صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان اور جموں وکشمیر کے لوگ چین کے شکرگزار ہیں کہ اُس نے ہندوستان کے ساتھ اپنے حالیہ مذاکرات میں بجا طور پر لداخ کو یونین خطہ(Union Territory)بنانے کے اقدام کو واضح طور پر مسترد کیا اور آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے اوپر شدیدا عتراض کیا اور مطالبہ کیا کہ ہندوستان لداخ کو یونین خطہ(Union Territory) بنانے کے فیصلے کو منسوخ کرے۔

صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ ہم چین کے اس لیے بھی ممنون ہیں کہ اس کی سہولت کاری کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر کے موضوع پر تین غیر رسمی اجلاس منعقد ہوئے اور اب عسکری محاذ پر بھی ہندوستان کو ٹھوس جواب کی وجہ سے کشمیریوں کی ہمت بڑھی ہے۔

Related Posts