حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے سے مطمئن ہے، یہ کسی کی جیت یا ہار نہیں، شہزاد اکبر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

MM, mm news, mm news tv, mm tv, MM TV News, news tv, tv news ایم ایم نیوز, ایم ایم, ایم ایم ٹی وی, ایم ایم ٹی وی نیوز, ایم ایم نیوز ٹی وی,
MM, mm news, mm news tv, mm tv, MM TV News, news tv, tv news ایم ایم نیوز, ایم ایم, ایم ایم ٹی وی, ایم ایم ٹی وی نیوز, ایم ایم نیوز ٹی وی,

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل اس رپورٹ پر غور کرے گی، چیئرمین ایف بی آر پابند ہونگے کہ رپورٹ پردستخط کرکے سپریم جوڈیشل کونسل کوبھجوائیں گے۔

معاون خصوصی شہزاداکبرنے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کو نوٹس بھیجے جائیں گے،رپورٹ حکومت کونہیں سیدھی سپریم جوڈیشل کونسل کے سیکریٹری کوبھیجی جائیگی،سپریم جوڈیشل کونسل کے شوکازنوٹس کوبھی عدالت نے کالعدم قراردیا۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے مختصرفیصلے میں صدارتی ریفرنس کالعدم قراردیا، چیئرمین ایف بی آر کو 75 دن میں کمشنرانکم ٹیکس رپورٹ پیش کریں گے، ایک طریقہ یہ کہ کوئی بھی شخص سپریم جوڈیشل کونسل کومعلومات بھیج سکتاہے، دوسرا طریقہ، حکومت کی جانب سے صدر مملکت ریفرنس بھیج سکتے ہیں، تیسراطریقہ،سپریم جوڈیشل کونسل ازخودنوٹس لے سکتی ہے۔

معاون خصوصی شہزاداکبر نے کہا کہ آئین کے تحت تین صورتیں ہیں جس میں جج سے متعلق سوال اٹھایاجاسکتا ہے، سپریم جوڈیشل کونسل واحدادارہ ہے جوایسے معاملے کی تحقیقات کرسکتاہے، آرٹیکل9کے تحت تین طریقوں سے کسی جج سے متعلق سوال اُٹھایاجاسکتاہے۔

حکومت چاہتی ہے کہ ملک میں آزادعدلیہ ہو، جسٹس فائز عیسیٰ سے متعلق تحریری فیصلے کے بعدحکومتی موقف سے قوم کو آگاہ کررہے ہیں، بحیثیت وکیل ہم سب کے نزدیک عدلیہ کااحترام اورآزادی مقدم ہے، آج اہم دن تھا،سپریم کورٹ کابہت اہم فیصلہ آیاہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ جسٹس فائز عیسی سے متعلق تحریری فیصلے کے بعدحکومتی موقف سے قوم کو آگاہ کررہے ہیں، تحریک انصاف عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتی ہے،حکومت سپریم کورٹ سے مطمئن ہے،یہ احسن فیصلہ ہے، ہم شروع سے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ججز سے متعلق معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل دیکھے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ جج صاحب کی اہلیہ، بچوں کولندن کے3فلیٹس کی تفصیل،منی ٹریل جمع کراناہوگی، حکومت سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے مطمئن ہے، یہ کسی کی جیت یا ہار نہیں اس کو کسی اور رنگ میں پیش کرنا غلط ہے، فیصلہ آنے کے بعد ایسا ماحول بنایا گیا کہ یہ کسی کی جیت یا کسی کی ہار ہے۔

سوال کاجواب نہ دینے کامقصد کسی بھی تنازع میں نہ پڑنا ہے، ہمیں جو آئین کے تحت آزادی حاصل ہے اس کا تحفظ ججز ہی کرتے ہیں، یہ نہیں کہ کسی سوال کا جواب نہیں ہے۔

Related Posts