کراچی سمیت ملک بھر میں پٹرول کی مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تفتیش نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے کے بعد ملک کی 2 بڑی نجی پٹرولیم کمپنیوں سے تحریری حلف نامہ طلب کیا جو آج جمع کروا دیا گیا ہے۔
پٹرول کی قلت پر تحقیق میں پہلے مرحلے کے دوران پٹرولیم کمپنیوں سے تحقیقات جاری ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے افسران پٹرولیم بحران پر حقائق جلد حکومت کے سامنے رکھیں گے۔
دورانِ تحقیقات شیل، حیسکول اور دیگر پٹرولیم کمپنیوں کے اعلیٰ افسران سے تفتیش جاری ہے۔ کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ قانون کے مطابق عوام کو پٹرول اور پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل جاری ہے۔
دوسری جانب عوام الناس کو پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی میں قلت، پٹرول بلیک میں فروخت ہونے اور غیر قانونی ایجنسیوں کے ذریعے پٹرولیم مصنوعات کی فروخت کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔