اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان بچوں سے جبری مشقت کی سنگین روایت ختم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن کے موقعے پر ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ پاکستان آئینی طور پر اور بین الاقوامی معاہدوں کے تحت بچوں سے جبری مشقت اور استحصال ختم کرنا چاہتا ہے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت قانون اور اس پر عمل درآمد کے درمیان موجود خلاء پر کرنے کیلئے کام کر رہی ہے تاکہ بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے جبکہ بچوں کا معاشی و سماجی استحصال ختم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
وزیرِ مملکت شیریں مزاری نے کہا کہ وزارتِ انسانی حقوق کے تحت قومی کمیشن برائے حقوقِ اطفال قائم کردیا گیا ہے تاکہ دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح پاکستان کے بچوں کے حقوق بھی محفوظ ہوں۔
#WorldDayagainstChildLabour – Pakistan has constitutional & int commitments to end child abuse & exploitation. Govt moving to ensuring these are fulfilled by filling in gaps in laws & implementation – National Commission on Rights of the Child formed https://t.co/BdGOz1i7YL
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 12, 2020
یاد رہے کہ وطنِ عزیز پاکستان سمیت دُنیا بھر میں چائلڈ لیبریعنی بچوں سے جبری مشقت کے خلاف آگہی اُجاگر کرنے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جبکہ بچوں سے مزدوری ترقی پذیر اور پسماندہ ممالک کا ایک سلگتا ہوا مسئلہ بن چکا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف (ادارۂ اطفال) کے مطابق آج 15 کروڑ 20 لاکھ بچے چائلڈ لیبر پر مجبور ہیں جنہیں جسمانی استحصال، مارپیٹ اور دیگر گوناگوں مسائل کا سامنا ہے جن کے حل کیلئے اقوامِ عالم کو آگے آنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: بچوں سے جبری مشقت کے خلاف عالمی دن آج منایا جارہا ہے