کراچی :محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا ہے کہ آن لائن ایجوکیشن کی پاکستان میں کامیابی کے لئے ابھی کچھ وقت درکار ہوگا ۔
کورونا کے بحران کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن کی بنا پر ہمیں مجبوراً اس کو شروع کرنا پڑا ہے جس کے لئے ہم پہلے سے تیار نہیں تھے ۔دنیا کے بیشتر ترقی یافتہ ممالک میں آ ن لائن ایجوکیشن بہت پہلے متعارف کرائی جاچکی تھی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزماجوکے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے پروگرام کارپوریٹ لاونج میں ممتاز ٹی وی اینکر اور استاد ڈاکٹر شجاعت مبارک کو ایک انٹر ویو کے دوران کیا۔
ڈاکٹر زبیر شیخ کا کہنا تھا کہ آن لائن ایجوکیشن کے لئے ہمیں طلبہ اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کرنے اور انھیں تعلیم کے شعبہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لئے ذہنی طور پر تیار کرنے اور تربیت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آن لائن ایجوکیشن بہت اچھی چیز ہے مگر اس کے کچھ منفی پہلو بھی دیکھنے پڑیں گے اور اس کے نفاذ کی راہ میں کچھ رکاوٹوں کو بھی دور کرنا ہوگا۔
انہوں کہا کہ ان کے خیال میں ہمارے ملک میں فی الحال آن لائن ایجوکیشن فزیکل ایجو کیشن کا نعم البدل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اچانک آن لائن ایجوکیشن شروع ہونے سے اساتذہ کے مسائل بڑھ گئے ہیں کیونکہ ہر مضمون کو پڑھانے کی اپروچ بالکل مختلف ہوتی ہے، کچھ لوگ ٹیکنالوجی کے استعمال کے زیادہ ماہر نہیں ہوتے اورپھر انھیں آن لائن ایجوکیشن کے لئے تربیت بھی فراہم نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح طلبہ بھی انٹر نیٹ کی عدم دستیابی، تصویر اور آواز صاف نہ ہونے کی بھی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19کے بحران کی بنا پر نہ صرف ایجوکیشن اور ہیلتھ کے شعبوں میں ہم کو آن لائن سسٹم کی طرف متوجہ ہونا پڑا ہے بلکہ اب بزنس کے شعبہ میں بھی آن لائن سسٹم کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے اسکولوں سے آن لائن ایجوکیشن کا آغاز کریں جس کے لئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے کچھ پالیسیوں کا بھی اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: جامعہ کراچی میں آن لائن کلاسز، سیمسٹراور امتحانات کی منظوری