29ارب سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجا جارہا ہے، شہزاد اکبر

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

29ارب سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجا جارہا ہے، شہزاد اکبر
29ارب سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجا جارہا ہے، شہزاد اکبر

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 29ارب سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجا جارہا ہے جبکہ ایف آئی اے شوگر ملز ایکسپورٹ معاملے کی تحقیقات کرے گا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی وجہ سے سے ملک پیچھے جاتا رہا،تحریک انصاف نے احتساب کا نعرہ بلند کیا کیا اور اس پر پورا اترے گی۔ہم نے حکومت میں آنے کے بعد وعدہ کیا کہ احتساب سب کا ہوگا اور ہم اپنے وعدے پر قائم ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے چینی کے معاملے پر خود کمیشن بنایا ہے، شوگر کے شعبے میں بڑے بڑے طاقتور لوگ ہیں۔ہمارے ملک میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے اس پوٹینشل کو اپنے ذاتی مفاد اور ذات کیلئے استعمال کیا۔ ماضی میں روایات رہی ہیں کہ کمیشن بنتے رہے لیکن رپورٹ سامنے نہیں آتی تھی لیکن اس بار ایسا نہیں ہوگا۔

معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے چینی رپورٹ پبلک کرنے کا کہاہے،رپورٹ میں بڑے بڑے نام تھے لوگوں کا خیال تھا کہ کچھ نہیں ہوگا، مگر بہت کچھ ہوگا۔ایف بی آر سے کہیں گے کہ تمام شوگر ملوں کا آڈٹ کریں۔

چینی انکوائری رپورٹ بتاتی ہے کہ اس میں ریگولیٹر کام نہیں کر رہا تھا،شوگر انڈسٹری کا گٹھ جوڑ تھا، چینی کے کھلاڑی سیاسی جماعتوں میں ہونے کے باعث فیصلہ سازی پر اثر انداز ہوتے تھے۔

چینی کی قیمتیں ماضی میں بھی بڑھتی رہی ہیں، وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی عوام سے وعدہ کیا کہ چینی کے معاملے پر تحقیقات ہونگی اور ان کو منظر عام پر بھی لایا جائے گا،ماضی میں روایات رہی ہیں کہ کمیشن بنتے رہے لیکن رپورٹ سامنے نہیں آتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو 2018 میں مینڈیٹ طاقت ور کے احتساب کیلئے دیا گیا،کوئی شخص کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق کیوں نہ ہو اسے جواب دینا پڑے گا۔

چینی کمیشن رپورٹ کو احتساب کے لئے ہی منظر عام پر لایا گیا،جس چیز پر ایکشن لیا جا رہا ہے وہ چیز بھی عوام کے سامنے ہونی چاہیے، انڈسٹری ایکسپرٹ اور عوام سے بھی رائے لی گئی کہ چینی تحقیقاتی رپورٹ پر کیا ایکشن ہونا چاہئے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ میں جب پریس کانفرنس سے اٹھ کر جاؤں گا تو تنقید برائے تنقید شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا۔

Related Posts