فیصل آباد میں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی، والدین کا انصاف کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فیصل آباد میں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی، والدین کا انصاف کا مطالبہ
فیصل آباد میں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی، والدین کا انصاف کا مطالبہ

پنجاب کے شہر فیصل آباد میں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی جبکہ بچی کے والدین نے حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں برج منڈی کی رہائشی مہوش نامی لڑکی کو 9 ماہ قبل اس کے گاؤں میں نصب ٹاور پر مامور سیکورٹی اہلکار اور اس کےساتھی اغواکرکے چنیوٹ لے گئے۔

نو ماہ بعد مہوش عید کے روز فیصل آباد کے علاقے چک جھمرہ میں اپنے آبائی گاؤں پہنچی۔ مہوش نے بتایا کہ چنیوٹ کے رہائشی آصف اور اس کی بیوی کلثوم نے دوسری فیملی صوبہ اور صاحب بیوی سے مل کر اغواء کاروں کا منظم گروپ بنا لیا ہے۔

اغوا کی گئی لڑکی مہوش نے بتایا کہ صوبہ اور صاحب بی بی بھوانہ کے رہائشی ہیں جبکہ اغوا کاروں کا منظم گروہ مجھے اغوا کرکے لے گیا۔ مجھ سے زبردستی جسم فروشی کروائی گئی۔ ان لوگوں نے میری طرح اور بھی بے شمار لڑکیاں اغوا کی ہیں۔

مہوش نے کہا کہ یہ لوگ بھولی بھالی لڑکیوں کو اسلام آباد میں گھریلو ملازمت دلوانے کا جھانسہ دے کر بچیوں کو اغوا کرتے ہیں  جنہیں بعد ازاں پشاور اور افغانستان میں فروخت کردیا جاتا ہے۔ میرے پاس ایک میموری کارڈ ہے جس میں تمام ملزمان اور گروہ کی تصاویر موجود ہیں۔

متاثرہ لڑکی کے ماموں عمران نے مقدمے کے اندراج کیلئے تھانہ چک جھمرہ میں درخواست دے دی ہے تاہم واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا جس پر مہوش کے والدین کو شدید تشویش ہے۔

والدین نے سی پی او فیصل آباد اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ تمام اغوا کاروں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے جو معصوم بچیوں کی عزتوں سے کھیل رہے ہیں۔ مہوش کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔

Related Posts