حکومت مارکیز اور شادی ہالز کھولنے کی مشروط اجازت دے، کیٹررایسوسی ایشن

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت مارکیز اور شادی ہالز کھولنے کی مشروط اجازت دے، کیٹررایسوسی ایشن
حکومت مارکیز اور شادی ہالز کھولنے کی مشروط اجازت دے، کیٹررایسوسی ایشن

اسلام آباد: اسلام آباد کیٹررایسوسی ایشن کے عہدیداران نیوفاقی و ضلعی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یکم جون سے مارکیز اور شادی ہالز کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمینمختارعباس، صدر سلمان اشرف اور جنرل سیکرٹری بختاوربٹ نے میڈیا نمائندگان کے ساتھ ملاقات میں کرونا وائرس کی وجہ سے مارکیز اور شادی ہالز کی بندش پرتشویش کا اظہار کیا اورحکومت سے مطالبہ کیا کہ جس طرح دیگر کاربار کرنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے اسی طرح انکوبھی کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کیٹررایسوسی ایشن وفاقی دارلحکومت کے ایک سو سے زائد شادی ہالز اور مارکیز کی نمائندہ تنطیم ہے جن سے ہزاروں لوگوں کاروزگارجڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کی ایسوسی ایشن اس سے پہلے بھی ٹیکس اور سی ڈی اے کے معاملات پر حکومت سے رابطے میں رہتی ہے اور اب بھی اپنا کرادار ادا کر رہی ہے۔

ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مارکیز اور شادی ہالزمیں مستقل اور دیہاڑی دار ملازمین کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے،جبکہ اس کاروبارسے جڑے ہزاروں افراد کے گھروں کے چولہے بھی بجھ چکے ہیں۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین مختارعباس نے کہا کہ ہم اس مشکل کی گھڑی میں حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کاربار نہ ہونے کے باوجود گزشتہ تین ماہ سے ملازمین کو تنخواہیں دے رہے ہیں تاہم اب نقصان ہماری برداشت سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں مشروط اجازت دے تاکہ کم ازکم ہم اپنے اخراجات تو پورے کر سکیں۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت اسلام آباد کی مارکیزاورشادی ہالزمیں کم از کم بیس ہزار کر قریب لوگ کام کرتے ہیں جبکہ کئی ایسے لوگ ہیں جوہمیں مختلف خدمات فراہم کرتے ہیں ان کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔

ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری بختاور بٹ نے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ اگرحکومت مارکیز کو کھولنے کا اعلان کرتی ہے تو ایسوسیشن اس بات کی ذمہ داری لے گی کہ حکومتی ایس او پیز پر مکمل عمل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم کم تعداد میں زیادہ فاصلے پر سیٹنگ، ٹیبل سرونگ،صاف برتن جبکہ ہالز کے داخلی راستوں پر سینٹائرز گیٹ بھی نصب کرنے کو تیارہیں۔

مختار عباس نے مزید یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اس شعبہ کو باقاعدہ انڈسٹری ک درجہ دے کیونکہ ہم نا صرف بہترین سروسز مہیا کر رہے ہیں بلکہ ہم ہرسال ہزاروں ک تعداد میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو ٹرینگ بھی مہیا کرتے ہیں جس سے وہ باعزت روزگار کما رہے ہیں۔

Related Posts