سندھ حکومت کا انوکھا اقدام، یومِ علیؑ کے جلوس کے منتظمین پر مقدمہ درج

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت کا انوکھا اقدام، یومِ علیؑ کے جلوس کے منتظمین پر مقدمہ درج
سندھ حکومت کا انوکھا اقدام، یومِ علیؑ کے جلوس کے منتظمین پر مقدمہ درج

کراچی: سندھ حکومت نے یومِ علی ؑ کے جلوس کے منتظمین کے خلاف پریڈی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کروا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوم علی ؑ کے جلوس کے منتظمین کے خلاف کراچی کے پریڈی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہوا جس میں 9افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں مولانا نذیر عباس تقوی ، سید علی حسین نقوی، شبر رضا اور محمود اختر نقوی نامزد ہیں۔مقدمہ میں مرکزی تنظیم عزاداری کے چیئرمین سید نقی بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ علامہ باقر حسین زیدی، مہدی عباس جعفری اور شہزاد رضوی کا نام بھی مقدمے میں شامل ہے۔مولانا نذیر عباس نقوی پر جلوس کے شرکاء کو پابندی کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔

ذرائع کے مطابق مولانا نذیر عباس نقوی نے شرکاء کو کہا کہ ہم ایسے احکامات کو نہیں مانتے۔ شرکاء کو کہا گیا ہمارا جلوس ہر صورت اپنی منزل پر جائے گا۔

بعد ازاں مولانا سے ضد نہ کرنے کی درخواست کی گئی مگر وہ نہ مانے اور جلوس نکالا۔پولیس افسران کو صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جاتا رہا۔

مقدمہ دفعہ 188 کے تحت سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ پریڈی تھانے کو جلوس نکالنے کے خلاف تحریری درخواست موصول ہوئی۔

دوسری جانب اہلِ تشیع برادری میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کو مقدمات درج کرنا تھے تو پھر ایس او پیز کے تحت جلوس کی اجازت کیوں دی گئی؟

Related Posts