کورونا وائرس، ممبئی میں مردہ خانوں میں جگہ ختم،لاشیں وارڈز میں رکھی جانے لگیں

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وائرس، ممبئی میں مردہ خانوں میں جگہ ختم،لاشیں وارڈز میں رکھی جانے لگیں
کورونا وائرس، ممبئی میں مردہ خانوں میں جگہ ختم،لاشیں وارڈز میں رکھی جانے لگیں

نئی دہلی /ممبئی:کورونا وائرس نے بھارت کے سب سے بڑے شہر ممبئی کا طبی نظام ہلا کر رکھ دیاہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مردہ خانوں میں جگہ ختم،لاشیں وارڈ میں رکھی جانے لگیں، ایک بستر پر کئی مریض اور طبی عملے کی بھاگ دوڑ، بھارتی شہر ممبئی میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ نے طبی نظام کو منہدم ہونے کے قریب پہنچادیا ہے۔

ایک خاتون نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹر ہمیں بس ادویات دیتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 13 سو بستروں کے اس ہسپتال کے عملے کو بہت زیادہ کام اور تھکاوٹ کا سامنا ہے اور کئی بار ایک بستر پر 3 مریض ہوتے ہیں۔

گزشتہ دنوں ایک ویڈیو سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر گردش کرتی رہی جس میں دکھایا گیا تھا کہ سیاہ پلاسٹک میں بند لاشیں ایک وارڈ میں رکھی ہیں جہاں مریضوں کا علاج بھی ہورہا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس فوٹیج کی تحقیقات کررہے ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جگہ کی کمی اور رشتے داروں کا بہت زیادہ خوف یا خود قرنطینہ میں ہونے کے باعث لاشوں کو لے کر جانے میں ناکامی کے نتیجے میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات آسان نہیں رہیں مگر بیمار افراد سے نمٹنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہے۔

ایک اور ڈاکٹر نے بتایا کہ ناقص حفاظتی آلات کے باعث صفائی کرنے والے عملے کو کورونا وائرس کے مریضوں کے زیراستعمال بستروں کی چادر بدلنے جیسے کام کے دوران خوف کا سامنا ہوتا ہے۔

ممبئی میں کورونا کیسز کی تعداد 18 ہزار تک پہنچ چکی ہے، جو کہ 2 کروڑ کے قریب آبادی میں نہ ہونے کے برابر ہے، ایسے خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس وبا سے بھارت میں سب سے زیادہ متاثر شہر ممکنہ اضافے کے لیے تیار نہیں۔

Related Posts