اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں جتنا زیادہ خطرہ لاک ڈاؤن سے ہے اس سے کہیں زیادہ بھوک و افلاس سے ہے۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کورونا کا علاج نہیں بلکہ عارضی اقدام ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کورونا سے متعلق اجلاس میں صحت کی سہولیات، اسپتالوں کی استعداد میں اضافے اور کورونا کی روک تھام سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا، طبی آلات کی فراہمی اور پیشہ ورعملے کی موجودگی یقینی بنانے سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر ظفرمرزا نے ملک بھر میں متاثرین کے اعداد و شمار، مصدقہ کیسز، جغرافیائی پھیلاؤ ااور ٹیسٹنگ کی تعداد سمیت کیسز میں اضافے سے متعلق وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں بھوک اور وبا کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدامات میں توازن برقرار رکھنا ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ غریب افراد پر لاک ڈاؤن کا زیادہ اثر نہ پڑے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جس قدر خطرہ لاک ڈاؤن سے اس سے کہیں زیادہ بھوک و افلاس سے ہے، لاک ڈاؤن کورونا کا علاج نہیں بلکہ عارضی اقدام ہے، ہمیں اپنے فیصلے زمینی حقائق اورعوام کی حالت زار دیکھ کر کرنے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں ادراک ہے کاروبارکی بندش سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، ٹرانسپورٹ کی بندش سے عام آدمی کا کاروبار اور نقل وحرکت شدید متاثر ہوئیہے، ہمیں ہر پہلو کا جائزہ لینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک معیشت بحال نہیں ہوجاتی غریب و نادارطبقے کی مشکلات بڑھیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پولیس عوام پرسختی کے بجائے دوستانہ رویہ اختیار کرے، حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد کے لیے عوام دوست اور آگاہی پر مبنی طرزعمل اپنایا جائے۔کسی کی عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے۔