وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو محفوظ مقام قرار دینے کے دعوے ایک بار پھر دھرے کے دھرے رہ گئے جبکہ شہرِ اقتدار میں کھلے عام رہزنی کی واردات ہوئی جس کے نتیجے میں عام شہری قیمتی موبائل فون سے محروم ہوگیا۔
شہرِ اقتدار قبضہ مافیا اور جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ بنتا جارہا ہے جبکہ شہر کے وسط میں واقع تھانہ کوہسار کی حدود میں بلو ایریا کے علاقے میں رہزنی کی واردات ہوئی جسے سی سی ٹی وی کیمروں نے ریکارڈ کرلیا جس سے اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کا پول کھل گیا۔
ایک گھنٹے تک ڈاکو اسلام آباد کے اہم علاقے بلو ایریا میں دن دہاڑے دندناتے رہے جس کے دوران قانون نافذ کرنے والے ادارے سکون کی نیند سوتے رہے۔ موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے جاسم حسین نامی شہری سے قیمتی موبائل فون چھینا اور باآسانی فرار ہوگئے۔
متاثرہ شہری نے موبائل فون سے محرومی پر احتجاج کیا تو ڈاکوؤں نے اس پر فائرنگ کی کوشش کی لیکن خوش قسمتی سے پستول سے فائر نہ ہوسکا جس کے بعد ڈاکوؤں نے جاسم حسین کو زدوکوب کرکے زخمی کردیا۔واردات کے بعد بھی ایک گھنٹے تک ڈاکو شہر میں دندناتے رہے لیکن پولیس موقعے پر نہ پہنچی۔
شہری جاسم حسین نے مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست دے دی جبکہ جاسم کا کہنا ہے کہ میرے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ ڈاکوؤں نے مجھے مارا اور قیمتی موبائل فون بھی چھین لیا۔ پولیس والے اس دوران مارکیٹ یا قرب و جوار میں نظر نہیں آئے۔
جاسم حسین نے کہا کہ آئی جی پولیس کو اس طرف توجہ دینی چاہئے اور ہم شہریوں کو ظالم درندوں سے تحفظ فراہم کیا جائے جو پولیس کا فرض ہے۔