کراچی کے پبلک ٹرانسپورٹرز سندھ حکومت پر برس پڑے۔ ٹرانسپورٹرز نے شہر میں ٹرانسپورٹ بحال کرنے کے لیے صوبائی کابینہ کو 3 روز کی مہلت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ آپ تمام ٹرانسپورٹرزاور ان کے بیوی بچوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر سمندر میں پھینک دیں جبکہ کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد شاہ بخاری نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے ایس او پیز بنانے کی زحمت کیوں کی جارہی ہے۔ہمیں سمندر میں پھینک دیجئے۔
ٹرانسپورٹ اتحادکے صدر نے کہا کہ نمازیوں کو مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی جاتی ہے۔ تاجر حضرات شہر میں کاروبار کر رہے ہیں لیکن ٹرانسپورٹرز اور ٹرانسپورٹ ورکرز کو آپ سب سے زیادہ وائرس زدہ سمجھتے ہیں۔
صدر ارشاد شاہ بخاری نے کہا کہ ہم تین روز تک وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔اگر ہمارے حق میں فیصلہ نہ ہوا تو ٹرانسپورٹرز اور ورکرز کام شروع کردیں گے۔
ارشاد شاہ بخاری نے کہا کہ ہم اپنی گاڑیاں پاکستان کی تمام سڑکوں اور چوراہوں پر لا کر کھڑی کردیں گے۔ اس کے بعد جو عوام چاہیں گے، وہی ہوگا۔