صورتحال بہتر ہونے کے بعد کراچی کے پارکوں کو کھولا جائیگا، میئر کراچی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صورتحال بہتر ہونے کے بعد کراچی کے پارکوں کو کھولا جائیگا، میئر کراچی
صورتحال بہتر ہونے کے بعد کراچی کے پارکوں کو کھولا جائیگا، میئر کراچی

کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے وسط میں واقع 62 ایکڑ رقبے پر محیط کڈنی ہل پارک میں 40 ہزار سے زائد مختلف اقسام کے درخت اورپودے لگائے گئے ہیں، لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد پہاڑی پر واقع اس پارک کو عام شہریوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔

میئر کراچی نے کہا کہ شہریوں کا دباؤ ہے کہ پارکو ں کو کھولا جائے لیکن کورونا وائرس کے باعث پارکوں کو کھولنا اور اس میں عوامی اجتماعات منعقد کرنا یا بڑی تعداد میں لوگوں کا پارکوں میں جمع ہونا کورونا وائر س کے پھیلا ؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے جب تک صورتحال بہتر نہیں ہوتی کراچی کے تمام پارکوں، چڑیا گھر اور سفاری کو بند رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کڈنی ہل پارک کے ایم سی کی جانب سے شہریوں کے لئے ایک بہترین تحفہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ پارک کی زمین پر لوگوں نے قبضہ کیا ہوا تھا، گھر، دکانیں، بھینسوں کے باڑے بنا لئے تھے اور اسپتالوں اور فیکٹریوں کا ٹنوں کے حساب سے فضلہ یہاں ڈمپ کیا جاتا تھا، قبضہ مافیا سے اس جگہ کو خالی کروالیا گیا ہے اور تمام تجاوزات ختم کردیا گیا ہے۔

داخلی راستوں پر گیٹ نصب کردیئے گئے ہیں اور داخلی راستوں کو ہموار کرکے ٹریک بنائے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ کراچی کے روایتی درخت، نیم، آم، ناریل پپیتا، جنگل جلیبی، مورنگا، کے درخت لگائے جائیں، انہوں نے کہا کہ ساتھ ساتھ مختلف اقسام کے پھولوں کے پودے بھی لگائے جارہے ہیں۔

مئیر کراچی نے کہاکہ 1974ء میں اس قطعہ اراضی کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حوالے کیا گیا تھا لیکن یہاں اب تک پارک تعمیر نہیں ہوسکا تھا، پارک کی تعمیر سے قبل اس قطعہ اراضی کا جغرافیائی مطالعہ کرایا گیا جس کے ذریعہ یہاں موجود درختوں کے بارے میں معلومات، پارک کے بلند ترین مقام اور گہرائی سمیت دیگر معلومات اکھٹی کی گئی۔

یہاں پر جو ٹریک تعمیر کئے گئے ہیں وہ طویل ترین ٹریک ہیں جس سے لوگ مستفید ہونگے، انہوں نے کہا کہ اس پارک کی بلندی سے شہر کا حسین نظارہ کیا جاسکتا ہے، کڈنی ہل پارک کی تعمیر بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے وسائل سے ہی کررہی ہے اور علیحدہ سے کوئی رقم خرچ نہیں کی گئی۔

میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کے میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن کی نگرانی میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران و ملازمین نے دن رات کی محنت سے اسے پارک کی شکل دی ہے اور بہت جلد یہ کراچی کا ایک اچھا اور دلکش پارک ہوگا، میئر کراچی نے ڈائریکٹر جنرل پارکس کو بھی ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران تمام پارکوں اور سڑکوں کی گرین بیلٹ کی دیکھ بھال کی جائے۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ جو نئے پارک تعمیر کئے جارہے ہیں ان میں بھی لگے ہوئے پودوں اور درختوں کی نگہداشت روز کی بنیادوں پر جاری رکھی جائے، میئر کراچی نے کہا کہ باغ ابن قاسم، پولو گراؤنڈ، باغ جناح، ہل پارک، عزیز بھٹی پارک، سفاری پارک اور دیگر بڑے پارکوں میں متعین عملے کو شفٹوں میں تقسیم کرکے تعینات کیا جائیڈ

انہوں نے کہا کہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ 55 سال سے زائد عمر کے ملازمین کو لاک ڈاؤن کے درمیان ڈیوٹی پر نہ بلایا جائے۔کیوں کہ انھیں کورونا کی وباء متاثر ہو سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ کہ شہر کے موسم کو معتدل رکھنے اور فضائی آلودگی کے خاتمے میں درخت کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

Related Posts