راولپنڈی: کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن کے باعث صوبہ پنجاب کے تمام صوبائی محکموں کا بجٹ ختم ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی محکموں کا بجٹ ختم ہونے کے باعث لاہور سمیت پنجاب بھر کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والی نرسز تنخواہوں سے محروم ہیں۔
صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کی وباء پھیلنے پر لاہور سمیت صوبے بھر میں پی ایس پی پروگرام کے تحت 4 ہزار 500 نرسز بھرتی کی گئیں تاہم 2 ماہ مسلسل کام کے بعد بھی نرسز کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ کی جاسکی۔
گھریلو حالات سے پریشان حال نرسز نے سردار عثمان بزدار کی زیر قیادت پنجاب کابینہ اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہِ رمضان المبارک اور عید الفطر کی آمد کے پیشِ نظر تنخواہوں کی ادائیگی فوری طور پر کی جائے۔
دوسری جانب پنجاب کے محکمۂ لوکل گورنمنٹ نے لاہور سمیت صوبے کے تمام بڑے شہروں میں یونین کونسلز کا نظام ختم کردیا ہے۔ لاہور کی 274 یونین کونسلز کے دفاتر مقررہ وقت سے 5 ماہ قبل مکمل طور پر بند کردئیے گئے جبکہ انہیں عید الفطر کے بعد بند کیاجانا تھا۔
عوام الناس تاریخِ پیدائش کے اندراج اور ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے حصول میں شدید مشکلات کا شکار ہیں جبکہ یونین کونسلز کے دفاتر پر تالے پڑے ہوئے ہیں۔ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل کے دفاتر نہ کھولنے کی صورت میں تاریخ پیدائش اور ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کا متبادل انتظام کیا جائے۔
پنجاب حکومت نے صوبے کے تمام محکموں کا رواں سال کا بجٹ ختم کرنے کے بعد بجٹ کیلئے مختص کی گئی رقم صوبائی محکمۂ خزانہ میں واپس منگوا لی ہے، جبکہ بجٹ نہ ہونے کے باعث صوبائی محکمے عوامی شکایات کا ازالہ کرنے سے قاصر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پنجاب کے مالی بحران کے باعث محکمہ خزانہ سرکاری محکموں کو صرف ادائیگی کی مد میں فنڈز جاری کرے گا جبکہ مختلف سرکاری محکموں کے بجٹ میں کٹ لگانے کے ساتھ ساتھ چھوٹے محکموں کی تمام ترقیاتی سکیمیں نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے ختم کر دی گئی ہیں۔
حکومت نے رواں مالی سال کا بجٹ صفر کرنے کے ساتھ ساتھ نئے سال کے بجٹ میں محکمہ سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں کٹ لگا دیا ہے۔ محکمہ نے پنجاب حکومت سے50 ارب روپے کا مطالبہ کر رکھا تھا جبکہ پنجاب حکومت نے اس معاملے میں صرف 32 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا۔
محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نئے مالی سال کے بجٹ سے اسکولوں کی تعمیر سمیت دیگر معاملات حل کرے گا جبکہ بجٹ نہ ہونے کے سبب معاملات حل کرنے میں مشکلات پیش آئیں گی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے مالی بحران کے پیش نظر محکمہ پولیس کے نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی 10 کروڑ 47 لاکھ روپے کا کٹ لگا دیا ہے۔ پنجاب پولیس نے حکومت سے نئے مالی سال کے بجٹ میں 69 کروڑ 47 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رکھا تھا۔
پولیس کے بجٹ میں گاڑیوں کی مرمت کے لیے رکھے گئے 47 لاکھ روپے پنجاب حکومت نے کاٹ لیے جبکہ دیگر بڑے محکموں کے بجٹ میں بھی نمایاں کمی کردی گئی ہے۔