اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی مسلم دشمن پالیسیوں کی وجوہات پر غور کرنا ضروری ہے کہ وہ مسلمانوں کے اس قدر خلاف کیوں ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ مودی اپنی آر ایس ایس کی پالیسی مسلمانوں کے خلاف کیوں استعمال کر رہا ہے۔
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ نریندر مودی ہندوتوا ایجنڈے کی حامل توسیع پسندانہ پالیسی کشمیر اور بھارت دونوں جگہ آزما رہا ہے جبکہ یہ مسلم دشمن پالیسی دراصل اس کے متعصبانہ ایمان کا حصہ بن چکی ہے۔
وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) میں آمد سے قبل آر ایس ایس کا کارکن تھا جیسا کہ نازیوں کی براؤن رنگ کی شرٹس ہمیں یاد دلاتی ہیں۔
شیریں مزاری نے کہا کہ سن 1973ء سے 1988ء تک نریندر مودی آر ایس ایس کے کارکن تھے جس کے بعد انہیں بی جے پی میں سیاست دان کا روپ دے کر بھیج دیا گیا۔
Imp to remember why Modi is carrying out his RSS policy of racist Hindutva Supremacist against Muslims in Kashmir & in India – it's an integral part of his belief system. He was an RSS Pracharak (like the Brownshirts of the Nazis) 1973-1988 before being sent to work for BJP. pic.twitter.com/1SOvvs1R8z
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 30, 2020