سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی ملی بھگت سے کراچی کے علاقے گلبرگ ٹاؤن میں 50 سے زائد پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔
کراچی کا علاقہ گلبرگ ٹاؤن بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران کی جنت بنتا جا رہا ہے جس کے پیشِ نظر کرپٹ افسران ڈائریکٹر ایڈمن کو بھاری نذرانے پیش کرکے گلبرگ ٹاؤن میں تعیناتی کے لیے درخواست کررہے ہیں۔
ڈائریکٹر گلبرگ ٹاؤن زرگام حیدر نے تمام تر ذمہ داریاں اپنے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اظہر خان اور بلڈنگ انسپکٹر مقبول سومرو کے حوالے کردی ہیں جبکہ یہ تمام افسران کروڑوں کی بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ گلبرگ ٹاؤن کے بلاک 2 اور 8 میں اظہر خان نے غیر قانونی تعمیرات شروع کررکھی ہیں۔
مقبول سومرو نے گلبرگ ٹاؤن کے بلاک 9، 14، 15 اور 16 میں غیر قانونی تعمیرات کا مکروہ کاروبار شروع کیا ہوا ہے جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اظہر خان 22 سے زائد مکانات پر غیر قانونی طور پر تیسری اور چوتھی منزل بنوانے کی سرپرستی میں ملوث ہے۔
ذرائع کے مطابق چوتھی منزل کے نرخ 6 لاکھ روپے مقرر کیے گئے ہیں جبکہ ایک منزل پر کم از کم 2 پورشنز کی تعمیرات کی جار ہی ہیں۔ بلاک 2 میں پلاٹ نمبر 1303، 376 اور 1284 پر بھی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔
دوسری جانب گل خان جیسے نام نہاد بلڈرز بلڈنگ کنٹرول کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے بغیر کسی نقسے اور کمپلیشن پلان کے تیسری اور چوتھی منزل کا کام نمٹا دیتے ہیں اور متعدد شکایات کے بعد صرف نمائشی کارروائی کی جاتی ہے۔ کارروائی کی 1 سے 3 لاکھ روپے کی رشوت الگ مقرر کی گئی ہے۔
گلبرگ جیسے خوبصور ت بنگلوں کی آبادی کو بلند عمارتوں کی کالونی میں تبدیل کرنے میں نام نہاد بلڈرز اور ان کی سیاسی سرپرستی کرنے والے علاقائی سیاستدان ملوث ہیں جو ایس بی سی اے اور علاقہ پولیس کی رشوت ستانی کے باعث شہر کو کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل کر رہے ہیں۔