راولپنڈی :ساہیوال ٹول پلازہ پر لاک ڈاؤن کے دوران بوڑھے باپ کو ہسپتال کر جانے والے نوجوان کو مقامی پولیس اور ٹریفک پولیس کے اہلکاروں جن میں پنجاب پولیس کے محمد عباس بلوچ ساہیوال میں تعینات اے ایس آئی آئی اور اس کے ساتھ ساتھ دوسرے ساتھی سردار اے آر کاپی نمبر نمبر 504 سی ہے اور ٹریفک وارڈن ناصر ان چاروں اہلکاروں نے اس غریب رکشہ ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد کیا ۔
غریب رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ مجھے تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ گالیاں بھی دی گئیں اور میری تمام جمع شدہ پونجی بھی چھین لی میں اپنے بوڑھے والد کو علاج کےلئے ہسپتال لیکر جارہا تھا میرے والد کی ٹانگ کا زخم بہت خراب ہو چکا ہے اور اس میں پیپ پڑ چکی ہے جس کی وجہ سے زخم سے بدبو آرہی ہے جب میں ان کو سرکاری ہسپتال لے کر گیا تو سرکاری ہسپتال والوں نے کہا کہ آپ اپنے والد کو کو کسی پرائیویٹ ہسپتال لے کر جاؤ ۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ میں نے بڑی مشکل سے میں نے مزدوری کرکے رکشہ چلا کر پیسے جمع کئے اور اپنے والد کے کے علاج کے لیے ان کو اپنے ہمراہ اوکاڑہ سے عارفوالا لے جا رہا تھا تو ساہیوال ٹول پلازہ پر ان چار اہلکاروں نے مجھے روکا اور کہا کہ دفعہ 144نافذالعمل ہے اور پھر مجھے مارنا شروع کر دیا میرے بوڑھے والد کو اپنے پاؤں میں بٹھائے رکھا۔
مزید پڑھیں: سندھ میں ڈاکوراج، کچے کے علاقے میں بیگار کیمپ قائم، اغواء برائے تاوان کا سلسلہ جاری