وزیر اعظم نے مستحق لوگوں کی مدد کے لئے احساس راشن پورٹل کا آغاز کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM launches ‘Ehsaas Rashan Portal’ to help deserving people

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کورونا لاک ڈاؤن سے متاثر ہونیوالے غریب خاندانوں کو اشیائے خوردونوش کی فراہمی کیلئے باضابطہ طور پر احساس راشن پورٹل کا آغاز کردیاہے۔

وزیر اعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کاکہنا ہے کہ یہ پورٹل ڈونرز اور مخیر حضرات کو غریب عوام تک پہنچانے میں مدد فراہم کرے گا ، اس کے علاوہ ضروری اشیائے خوردونوش میں منصفانہ ، شفاف اور میرٹ پر مبنی تقسیم کے نظام کو بھی یقینی بنائے گا۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ بہت جرات اور عزم کے ساتھ ہر چیلنج کا مقابلہ کیاہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قوم معاشرے کے کمزور طبقات کی آزمائش میں فراخدلی سے مدد کرے۔

قبل ازیں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس راشن پورٹل معاشرے کے غریب طبقات تک پہنچنے اور راشن کی فراہمی میں مخیر حضرات اور خیراتی تنظیموں کی مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس پورٹل کے تحت یہ بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ راشن مستحق خاندانوں تک پہنچے، میڈیا بیان کے مطابق حکومت کا کردار عطیہ دہندگان اور مستحقین کے مابین سہولت فراہم کرنا ہے ۔

عطیہ دہندگان اور مستحقین احساس راشن پورٹل پر اندراج کریں گے،اعداد و شمار کی رازداری کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد فائدہ اٹھانے والوں کے بارے میں معلومات ڈونرز کے ساتھ شیئر کی جائیں گی تاکہ راشن پیک یا نقد رقم کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

مزید پڑھیں:سندھ میں ایک لاکھ 20ہزار500خاندانوں میں راشن تقسیم کردیا ہے، محمدحسین محنتی

نجی شعبہ فائدہ اٹھانے والوں کے لئے راشن یا نقد مساوی رقم کی فراہمی کے لئے میکانزم قائم کرنے کا ذمہ دار ہوگا،عطیہ دہندگان کو پیرامیٹرز کی ایک فہرست دی جائے گی تاکہ وہ منتخب کریں کہ وہ کس طبقہ کیساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

پیرامیٹرز میں رہائشی ضلع / تحصیل ،علاقہ ، فائدہ اٹھانے والوں کی جنس وغیرہ شامل ہیں۔

Related Posts