استنبول: ترکی نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ویب سائٹس کو بلاک کردیا ہے ، سعودی عرب میں ترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے اور نیوز ایجنسی کی سائٹوں کو بلاک کرنے کے کچھ دن بعدیہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
ایک درجن سے زیادہ دوسری ویب سائٹس کے ساتھ ترکی میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے عوام سعودی پریس ایجنسی اور امارات نیوز ایجنسی جسے ڈبلیو اے ایم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، کی سائٹوں تک رسائی حاصل کرنے سے محروم ہوگئے۔
حکومت کی جانب سے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں انٹرنیٹ پبلی کیشنزکے قانون کے تحت ویب سائٹس کو مسدود کردیا گیا ہے۔
ایک بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے ایڈیٹر کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ سعودی عرب اور ترکی کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ فیصلہ سعودی عرب کے خلاف انتقامی کارروائی ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب نے سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی کی ویب سائٹ کے ساتھ ہی ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو پر پابندی عائد کردی تھی۔
ویب سائٹس کو روکنے کے لئے سعودی عرب کا اقدام گذشتہ ماہ استنبول کے پراسیکیوٹر کے دفتر کے اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے جمال خشوگی کے قتل پر 20 مشتبہ افراد کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے لئے تیار ی کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
ملزمان میں سعودی عرب کی جنرل انٹیلی جنس کے سابق نائب سربراہ اور ایک سابق شاہی مشیر بھی شامل ہیں۔
پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ اس فرد جرم میں احمد العسیری اور سعود القحطانی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے جمال خشوگی کے قتل کی سازش تیار کی۔
مزید پڑھیں:ترکی کے 31 شہروں میں کرفیو نافذ