ہم نے کورونا وائرس پر دنیا کی غلطیوں اور تجربات سے سیکھا۔وزیرِ اعلیٰ سندھ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh govt issues SOPs for online businesses

کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک عالمی مسئلہ ہے جبکہ ہم نے وائرس پر دُنیا کی غلطیوں اور تجربات سے سیکھا۔ 

شہرِ قائد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ دُنیا جڑی ہوئی ہے اور کورونا وائرس ہر جگہ پھیلتا جارہا ہے۔ 26 فروری کو جب کورونا وائرس کا پہلا کیس آیا تو مجھ سمیت کسی کو بھی کورونا وائرس کا پتہ نہیں تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسلام آباد میں 13 مارچ کو ایک میٹنگ ہوئی جس میں ہم نے تجویز دی کہ میٹنگ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کی جائے جبکہ اُس وقت کورونا وائرس سے 28 لوگ متاثر تھے اور 1 جاں بحق ہوا تھا۔

میٹنگ کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہاں بتایا گیا کہ 1 لاکھ 28 ہزار لوگ وائرس سے متاثر ہیں جبکہ آج متاثرین کی تعداد 18 لاکھ سے زائد ہے۔ میں نے اُس وقت لاک ڈاؤن کی تجویزا دی۔ اگر لاک ڈاؤن کر لیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔

لاک ڈاؤن کے حوالے سے اجلاس کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جس صوبے کی جو سوچ ہے، وہ اس حساب سے فیصلہ کرے جس پر ہم نے لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ وائرس کا صرف ایک حل ہے۔ سماجی دوری اختیار کریں۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے 22 مارچ سے لاک ڈاؤن نافذ کیا تاہم یہ کام اکیلے نہیں ہوسکتا۔ میں وفاقی حکومت کا شکر گزار ہوں کہ اس کے بعد وزیرِاعظم نے ویڈیو کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا۔ یکم اپریل کو وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن کو بڑھانے اور سخت کرنے کی تجویز دی۔

سیّد مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے وزیرِ اعظم کی تجویز کی حمایت کی جبکہ اجلاس کے بعد ایک وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس کے ذریعے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔ افسوس تب ہوا جب یکم اپریل کو لاک ڈاؤن ہوا اور کسی اور صوبے نے صنعتیں کھولنے کا فیصلہ کیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ جب میں نے پوچھا تو بتایا گیا کہ ہر صوبے کی اپنی مرضی ہے تاہم ماہرین نے مزید 2 ہفتے لاک ڈاؤن میں توسیع کرنے کی تجویز دی ہے۔ 

Related Posts