کراچی سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران دودھ کی تجارت سمیت ہر کاروباری سرگرمی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ ڈیری فارمرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خشک دودھ کی درآمد پر پابندی عائد کی جائے۔
ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے وزیرِ اعظم عمران خان اور معاشی ٹیم سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیری اور دودھ کی مصنوعات کی صنعت تباہ حالی کا شکار ہے۔ اس دوران حکومت کو چاہئے کہ خشک دودھ کی درآمدات روک دے۔
کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر نے وزیرِ اعظم عمران خان کو تحریر کردہ کھلے خط میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیری کی صنعت کو تحفظ دینے اور معاشی مسائل سے نکالنے کے لیے حکومت ریلیف پیکیج کا اعلان کرے۔
صدرِ ایسوسی ایشن شاکر عمر گجر کے خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستانی تازہ دودھ استعمال کرتے ہیں اور خشک دودھ کے مقابلے میں کھلے دودھ کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ کھلا دودھ خشک دودھ سے زیادہ صحت بخش ہوتا ہے۔
شاکر عمر گجر نے خط میں کہا ہے کہ ڈیری کی صنعت کو مزید معاشی مشکلات سے بچانے کے لیے لاک ڈاؤن کے دوران خشک دودھ کی درآمد پر پابندی عائد کرنے سے ڈیری کی صنعت کو فروغ حاصل ہوگا۔