کراچی:میئر کراچی وسیم اختر کو الخدمت کی دی ہوئی میڈیکل کٹس کی تقسیم میں شرکت مہنگی پڑ گئی۔عباسی شہید اسپتال کے ملازمین نے میئر کے خلاف احتجاج شروع کر دیا۔احتجاج تنخواہوں میں کٹوتی اور تاخیر پر کیا گیا۔
میئر کراچی وسیم اختر گزشتہ روز جماعت اسلامی کی فلاحی تنظیم الخدمت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاو کے لیے استعمال ہونے والے ضروری لباس، میڈیکل کٹ، دستانے، اور دیگر اشیاء جو سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ کے ایم سی ڈاکٹر سلمیٰ کوثر کے سپرد کی گئی تھیں، انہیں آج ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف مین تقسیم کرنے کی ایک تقریب مین پہنچے تھے۔
تاہم تنخواہوں سے محروم احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے میئر کراچی کی آمد پر انہیں گھیر لیا اورحکومت سندھ محکمہ داخلہ کا وہ حکم دکھایا کہ جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے احکامات پر 25 مارچ تک تنخواہوں کی لازمی ادائیگی کا حکم تھا۔
میئر کراچی مشکل میں پھنس گئے اور کوئی مناسب جواب نہ دے سکے۔ آخر کار انہوں نے وہاں سے نکلنا ہی مناسب سمجھا اور فوری روانہ ہو گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر نے سینئرڈائریکٹر ہیلتھ کے ایم سی سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ جب صورتحال اچھی نہیں تھی تو مجھے کیوں بلوایا۔