قیدیوں کے تبادلے کیلئے طالبان کاوفد مذاکرات کیلئے افغانستان پہنچ گیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امن مذاکرات کا طریقہ کار، افغان حکومت اور طالبان متفق ہوگئے
امن مذاکرات کا طریقہ کار، افغان حکومت اور طالبان متفق ہوگئے

کابل: طالبان کی تین رکنی ٹیم قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع کرنے کے لئے افغانستان پہنچ گئی، یہ اجلاس آج کابل کے ایک ہوٹل میں ہوگا۔ 29 فروری کو قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے پر قیدیوں کا تبادلہ ایک اہم نکتہ تھا۔

اس امن معاہدے کی شرائط کے تحت غیر ملکی کی فوجیں 14 ماہ کے اندر اندر افغانستان سے واپس چلی جائیں گی جو طالبان کی سیکورٹی گارنٹی کے تحت ہو گا۔

اس معاہدے میں 6000 قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ بھی شامل ہے جو افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونا ہے۔

اس سلسلے میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہاہے کہ ہماری تین رکنی ٹیم قیدیوں کی شناخت اور ان کی آمد و رفت اوررہائی کے عمل میں مدد کرے گی۔

مزید پڑھیں: افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان قیدیوں کا رہائی کا پروانہ مل گیا

اس تبادلے کے عمل اور وقت پر طالبان اور افغان حکومت میں اختلاف تھا تاہم کئی ہفتوں کے بعد یہ عمل طالبان ٹیم کی آمد کے ساتھ شروع ہور ہاہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے اس پیشرفت کو خوشخبری قرار دیا تھا اور انہوں نے گذشتہ ہفتے اس عمل کو آگے بڑھانے کے لئے تمام فریقوں سے درخواست کی تھی۔

Related Posts