اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیرِ بحری امور علی حیدر زیدی اور وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری کے دفاع کے لیے سامنے آ گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی نے دونوں حکومتی زعماء کے خلاف سوشل میڈیا پر کیے جانے والے پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس سے اس طرح کا پروپیگنڈہ پھیلانا ملک میں مسلکی منافرت اور فساد پھیلانے کے مترادف ہے۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ علی زیدی اور زلفی بخاری دونوں کوئی جاہل ملا نہیں بلکہ ترقی پسند (پروگریسو) لوگ ہیں۔ کچھ دن پہلے میرا بھی جعلی بیان بنایا گیا کہ ملک میں کورونا وائرس شیعہ کی وجہ سے پھیلا جس کی میں نے تحقیقات کروائیں۔
وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ شدت پسند تنظیم کے دو لڑکے اس میں ملوث تھے جن میں سے ایک کراچی سے جبکہ دوسرا ڈیرہ غازی خان سے تھا۔ انہوں نے جعلی بنایا اور دونوں جلد ہی جیل میں ہوں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کورونا وائرس کسی مذہب، مسلک، ملک یا علاقے سے تعلق نہیں رکھتا، یہ تمام انسانوں کا مشترکہ دشمن ہے اور ہم سب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ لوگوں کو چاہئے کہ ایسے واہیات الزامات سے گریز کریں جو علی زیدی اور زلفی بخاری پر لگائے گئے۔
شدت پسند تنظیم کے دولڑکے تھے ایک کراچی اور دوسرا DGK جنہوں نے جعلی بیان بنایا دونوں جلد ہی جیل میں ہونگے۔ کرونا کسی مذہب ،مسلک، مللک یا علاقے سے تعلق نہیں رکھتا تمام انسانوں کا مشترکہ دشمن ہے اور سب نے اس کا مقابلہ کرنا ہے، ایسے واہیات الزامات سے گریز کریں۔ #CoronaVirusinPak
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 1, 2020
انہوں نے کہا کہ میں نے یہ مسئلہ وفاقی کابینہ میں اس لیے اٹھایا ہے تاکہ اس کی تحقیقات ہوسکیں۔ آپ کو بھی رپورٹ این آئی ایچ کو بھیجنی چاہئے تاکہ پتہ چلے کہ کس کا ٹیسٹ صحیح ہے اور ضروری کارروائی کی جاسکے۔
اسی لئے کل میں نے کابینہ میں یہ اہم مسئلہ اٹھایا ہے، آپ دونوں رپورٹس NIH کو بھیجیں تا کہ پتہ چلے کس کا ٹسٹ صحیح ہے اور ضروری کاروائ کی جا سکے۔ https://t.co/bHkIE07vus
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 1, 2020