وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے باوجود کے ایم سی ملازمین تنخواہوں سے محروم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

government employees faces financial crisis

کراچی:بلدیہ عظمیٰ کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر عمل نہیں کیا 27مارچ کے باوجود کے ایم سی ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔

وزیر اعلیٰ کے واضح احکامات تھے کہ تنخواہیں 25مارچ تک ملازمین کو ادا کردی جائیں۔

کراچی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سیکریٹری شکیل احمد نے بلدیہ عظمی کراچی کے ملازمین کی تنخواہیں روکنے اور آڈٹ افسر کی جانب سے بلا جواز اعتراضات لگانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کے احکامات کے برخلاف 25مارچ تک تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔

بلدیہ عظمی کراچی کے ملازمین کی تنخواہوں کو روکنے اور اختیارات سے تجاوز کرنے پر آڈٹ افسر غلام فرید کی برطرف کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

جواز اعتراضات لگا کر تنخواہیں روکنے کی،مذمت کرتے ہیں۔ فی الفور تنخواہیں ادا کی جائیں۔ لاک ڈاؤن میں افسران و ملازمین کی طلبی پر ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے ایم سی کے جو ملازمین لاک ڈاون میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں اور اپنی صحت کو داو پر لگا رہے ہیں انہیں کورونا الاونس دیا جائے۔

Related Posts