وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاون نافذ ہے تاہم اِس دوران یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قلت سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے حال ہی میں غریب عوام کے لیے ریلیف کا اعلان کیا ہے۔ اربوں روپے کے فنڈز کے باوجود عوام یوٹیلٹی اسٹورز سے اشیائے ضروریہ نہیں خرید سکتے۔
جڑواں شہروں کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر مختلف شہروں میں بھی یوٹیلٹی اسٹورز میں گندم کے آٹے، دالوں اور چینی سمیت دیگر اشیائے خوردونوش نایاب ہوگئی ہیں جبکہ کورونا وائرس کے خلاف عملے کو حفاظتی کٹس بھی فراہم نہ کی جاسکیں۔
یوٹیلٹی اسٹورز پر عملہ حفاظتی گلوز اور فیس ماسک کے ساتھ ساتھ ہینڈ سینیٹائزرز سے بھی محروم ہے جس سے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات جنم لے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان میں کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 1200 سے تجاوز کر گئی ہے، مزید 3 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 1235ہو گئی ہے۔
کورونا وائرس سے صوبہ سندھ کے باسی سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ صوبے میں کورونا وائرس کے اب تک 429کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ دیگر صوبوں میں سے خیبر پختونخواہ میں 147، پنجاب میں 408، بلوچستان میں 131، گلگت بلتستان میں 91، آزاد کشمیر میں 2 جبکہ اسلام آباد میں 27کیسز کی تصدیق ہوئی ۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1200 سے زائد ہو گئی