کراچی:گورنر سندھ عمران اسماعیل کی زیر صدارت گورنر ہاؤس میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا‘ اجلاس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ، مشیر برائے وزارت ساحلی امور محمود مولوی‘مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر برائے اصلاصات ڈاکٹر عشرت حسین، مشیر پیٹرولیم ندیم بابر سیکریٹری فنانس اور چیئرمین ایف بی آر کی وڈیو لنک کے ذریعہ شرکت‘اجلاس میں، فوڈ، فارما، ہوٹل اور ٹیکسٹائیل انڈسری کے نمائندگان شریک ہوئے۔
جبکہ بزنس کمیونٹی کی معروف شخصیات سراج قاسم تیلی، عقیل کریم ڈھیڈی اور سردار یاسین ملک بھی شریک ہوئے‘ اجلاس میں لاک ڈاؤن کی صورت میں انڈسٹریز کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا۔
فارما کمپنیوں کی جانب سے کلورو کئین بنانے کی اجازت اور ٹیسٹ کٹس کی درآمد کے سلسلے میں ڈریپ سے تعاون کی درخواست کی گئی۔جبکہ سندھ میں ہوٹلوں کو قرنطینہ سینٹرز بنانے کے نوٹیفیکیشن پر ہوٹل انڈسٹری کی جانب سے تشویش کا اظہار گیا۔
گورنر سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بزنس کمیونٹی کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے‘وزیراعظم عمران خان جلد ہی تمام شعبہ جات کے لیے رلیف پیکیج کا اعلان کریں گے –
گورنر سندھ نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے ساتھ ساتھ عوام کی فلاح و بہبود اور بزنس کمیونٹی کو سہولیات دینا ہماری ترجیحات میں شامل ہے – عوام کی مشکلات کا احساس ہے، سیلانی کے ساتھ مل کر ایک لاکھ راشن بیگ تقسیم کیے جا رہے ہیں –
اس موقع پر مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بزنس کمیونٹی کی مشکلات کا احساس ہے -61 اشیاء کو ڈیوٹیز سے استشناء دے دیا گیا ہے -کلورو کئین کی تیاری کے سلسلے میں ماہرین سے رابطہ میں ہیں
مشیر خزانہ نے کہا کہ ہوٹل انڈسٹری کے تحفظات کے سلسلے میں نیشنل ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی سے بات کریں گے -وزیراعظم صنعتوں اور ان سے وابستہ افراد کی مشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں -انہوں نے کہا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی چین کو بحال رکھنے کے لیے سندھ حکومت سے بات کر رہے ہیں –