قومی احتساب بیورو (نیب)نے وزارت داخلہ کی ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کاریکارڈ تحویل میں لیکر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے وزارتِ داخلہ ایمپلائزکوآپریٹو سوسائٹی کے دفتر پر چھاپہ مارا اور موجودہ وسابقہ عہدیداروں سے چائنہ کٹنگ، کمرشل اور رہائشی پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ سمیت زمینوں کی خریداری سے متعلقہ اہم دستاویزات تحويل میں لے لیں۔سوسائٹی کے سیکرٹری نے نیب کی جانب ریکارڈ تحويل میں لینے کی تصدیق کر دی ہے۔
نیب کے تفتیشی افسران اپنی ابتدائی رپورٹ ڈی جی نیب راولپنڈی کو پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق نیب نے 50 کےقریب فائلوں سمیت دیگر دستاویزات قبضے میں لی ہیں جبکہ سی ڈی اے اور آئی سی ٹی سے بھی سوسائٹی کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
وزارتِ داخلہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں اربوں روپے کی چائنہ کٹنگ اور زمینوں کی الاٹمنٹ سے متعلق چیئرمین نیب کی خصوصی ہدایات پر زیرالتواء انکوائریوں کو مکمل کر نے کے بارے میں نیب کے ترجمان نے پریس ریلیز بھی جاری کی تھی، جس کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔
دوسری جانب ڈی فیکٹو فنانس سیکرٹری سبیل ممتاز وزارتِ داخلہ سوسائٹی میں بیٹھ کر سیکرٹری آفتاب شاہ کے ساتھ مبینہ ملی بھگت سے دونوں سوسائٹیز کے معاملات چلا رہے تھے اور عملی طورپر وزارتِ داخلہ سوسائٹی کے اہم فیصلے بھی سبیل ممتاز ہی کرتے تھے۔ جس کے بارے میں نیب کے تحقیقاتی افسران کومختلف ذرائع سے مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں۔
اس پر نیب نے تحقیقات کا دائرہِ کار وسیع کر تے ہوئے وزارت داخلہ ہاؤسنگ سوسائٹی کاریکارڈ قبضے میں لے لیا جبکہ اس حوالے سے آفتاب شاہ اور سبیلِ ممتاز سے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ وزارتِ داخلہ ہاؤسنگ سوسائٹی سے ملنے والے ریکارڈ اور سی ڈی اے اور آئی سی ٹی سے تفصیلات حاصل کرکے نیب کی تحقیقاتی ٹیم ایک مفصل سوالنامہ تیار کرے گی۔
سوالنامے میں ثبوتوں کی روشنی میں آفتاب شاہ ، سبیل ممتاز اور ان کے دیگر ساتھیوں سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر سوسائٹی کے سیکرٹری آفتاب شاہ نے تصدیق کی کہ نیب نے ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب نیب نے جموں وکشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔
جموں و کشمیر سوسائٹی کے ریکارڈ میں خاص طور پر فنانس سیکرٹری اور موجودہ سیکرٹری جموں سوسائٹی سبیل ممتاز کے دستخطوں سے قواعد وضوابط کی خلاف ورزیاں اور وزارتِ داخلہ کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بیٹھ کر دونوں سوسائٹیز کے مبینہ غیر قانونی اقدامات کے بارے میں ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔