کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی حکومت میں خواتین کے حقوق کے استحصال پر جماعتِ اسلامی نے سوالات کھڑے کردئیے۔ جے آئی رہنما نے پوچھا بلاول کی ںکومت میں کاروکاری اور قرآن سے شادی کب ختم ہوگی؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں جماعتِ اسلامی کے سوشل میڈیا ونگ کے سربراہ شمس الدین امجد نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری عورت مارچ کے بڑے حمایتی کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
عورت مارچ کی حمایت پر سوال کرتے ہوئے سوشل میڈیا ونگ سربراہ نے کہا کہ سندھ جہاں دہائیوں سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، بالخصوص ان کا سیاسی گڑھ کہلانے والا لاڑکانہ وہاں خواتین کے حقوق کی پامالی جاری ہے۔
جماعتِ اسلامی رہنما شمس الدین امجد نے کہا کہ لاڑکانہ میں عورت کاروکاری، قرآن سے شادی، بچوں کی اموات سمیت بد ترین قسم کے استحصال کا شکار ہے۔زرداری صاحب کی توجہ خود اپنے شہر پر کب ہوگی؟
بلاول زرداری عورت مارچ کےبڑے حمایتی کےطور پر سامنے آئےہیں، مگر سندھ جہاں ان کی دہائیوں سے حکومت ہے، بالخصوص ان کا سیاسی گڑھ کہلانے والا لاڑکانہ، وہاں عورت کا کاروکاری، قرآن سے شادی، بچوں کی اموات سمیت بدترین قسم کے استحصال کا شکار ہے۔ زرداری صاحب کی توجہ خود اپنے شہر پر کب ہوگی؟
— Shamsuddin Amjad (@ShamsAmjadJI) March 6, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عورت مارچ کی حمایت میں کھل کر سامنے آتے ہوئے کہا کہ ملک کا کوئی سیاسی و سماجی رہنما یا ملا خواتین کا راستہ نہیں روک سکے گا۔
لاہور میں خواتین کے حوالے سے دو روز قبل تقریب منعقد ہوئی جس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو خطاب کی دعوت دی گئی۔ بلاول بھٹو نے عورت مارچ کی بھرپور حمایت کی۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی عورت مارچ کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئی