ادلب: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام کے علاقے ادلب میں کردوں کیخلاف فوجی کارروائی کے دوران ترکی اور روس مکنہ طور پر جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے جنگی جرائم سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے والے ايک کميشن کی رپورٹ کے مطابق شام کے علاقے ادلب میں فوجی کارروائیوں کا گزشتہ برس جولائی سے رواں برس فروری تک کا ہولناک ڈیٹا پیش کیا گیا ہے۔
کمیشن نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ادلب میں ترکی اور روس کی فوجیں جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی اور دونوں ملکوں کی فضائیہ کی بمباری میں کئی معصوم لوگ اپنی جانوں سے گئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے فوجیوں نے زیادہ تر کارروائی رہائشی علاقوں میں کی ہیں جس میں شہریوں کی املاک بھی تباہ ہوئیں اور کئی معصوم لوگ اپنی جانوں سے گئے۔اقوام متحدہ نے دونوں ممالک کو شہریوں کو تحفظ دینے کے حوالے سے بھی متنبہ کیا۔
واضح رہے کہ ادلب میں کارروائیوں کے دوران روسی فضائیہ نے 2 درجن سے زائد ترک فوجیوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے جواب میں ترکی نے بھی شامی اور روسی فوجیوں پر حملہ کیا تھا جس سے دونوں جانب سے جہاں فوجیوں کی جانیں گئیں وہیں بڑے پیمانے پر معصوم شہری بھی مارے گئے۔