سٹیزن پروٹیکشن رولز 2020 پر مشاورت کیلئے کمیٹی تشکیل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Citizens Protection (Against Online Harm) Rules 2020

اسلام آباد: سٹیزن پروٹیکشن رولز 2020 پر مشاورت شروع کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔کمیٹی وسیع البنیاد مشاورت دو ماہ میں مکمل کریگی۔

کمیٹی میں وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری اور بیرسٹر علی ظفر بھی شامل ہوں گے۔ چیئرمین پی ٹی اے امیر عظیم باجوہ ، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام کے ایڈیشنل سیکریٹری اعزاز اسلم ڈار ، اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کی ممبر تانیا ایدریس اور ڈیجیٹل میڈیا پر وزیر اعظم کے فوکل پرسن ڈاکٹر۔ ارسلان خالد کو بھی کمیٹی کا حصہ بنایا جائے گا۔

قوانین کے نئے سیٹ کے مطابق یوٹیوب ، فیس بک ، ٹویٹر ، اور ٹِک ٹوک جیسی کمپنیوں کو رجسٹریشن اور تین ماہ کے اندر اسلام آباد میں دفتر قائم کرنے کا پابندبنایا جائیگا۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر کنٹرول کا حکومتی منصوبہ کہیں پاکستان کو سوشل میڈیا سے محروم نہ کردے۔۔۔

اس طرح کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور کمپنیوں کو ایک سال میں پاکستان میں ایک فوکل پرسن مقرر کرنے ملک میں ڈیٹا سرور بنانے کا پابندکیاگیا ہے۔ 

نئے قواعد میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی آن لائن مواد کی اجازت ، اتھارٹی یا نیشنل کوآرڈینیٹر کے ذریعہ قانون ، قواعد ، ضابطہ یا ہدایات کے تحت کسی بھی پالیسی یا کسی دوسرے آلات پر فوقیت رکھے گی۔

Related Posts