لاہور ہائیکورٹ کا پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز سیل کرنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

plastic bags
plastic bags

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو اسٹور پلاسٹک بیگز استعمال کر رہے ہیں ان کو سیل کر دیں، اگر ان کو خود خیال نہیں ہے تو انہیں کاروبار سے باہر کردیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پلاسٹک بیگز کے استعمال اور بوتلوں کی فروخت سے متعلق درخواست پر سماعت کی ، اس موقع پر پنجاب حکومت کے وکیل انیس ہاشمی نے پلاسٹک بیگ پر پابندی سے متعلقمحکمہ ماحولیات کی رپورٹ پیش کی۔

انیس ہاشمی ایڈووکیٹ کے مطابق متعدد بیکریاں اور سرکاری یوٹیلیٹی اسٹورز بھی عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کر رہےجس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جو اسٹور پلاسٹک بیگز استعمال کر رہے ہیں ان کو سیل کر دیں۔

جسٹس شاہد کریم کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ اگر ان کو خود خیال نہیں ہے تو انہیں کاروبار سے نکال دیا جائے، انہیں صرف 7 روز تک کا وقت دیں، مذکورہ اسٹورز اور بیکرز عملدرآمد کا بیان حلفی دیتے ہیں۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہساری دنیا میں پلاسٹک بوتل میں پانی بیچنا ترک کیا جاچکا ہے، پلاسٹک بوتلوں میں پانی فروخت کرنے والی کمپنیوں کو بھی نوٹسز جاری کر رہا ہوں، پوری دنیا میں اب پانی شیشے کی بوتلوں میں بیچا جا رہا ہے۔

معزز جج کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی بوتلز میں پانی بیچنے والے یونٹس سب سے بڑے جرم دار ہیں، اگلے مرحلے میں ریسٹورنٹس اور بیکرز کی طرف جائیں گے، اس موقع پر سرکاری وکیل نے کہا کہ صارفین کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ انڈے کیسے لےکر جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: صوبائی حکومتیں اتوار اور جمعہ بازار میں پلاسٹک بیگز پر پابندی لگائیں۔ فواد چوہدری کا مطالبہ

جسٹس شاہد نے ریمارکس دیے کہ صارفین کو کوئی علم نہیں، عدالت نے ماحول دشمن اشیاء کا خاتمہ کروانا ہے، بعد ازاں عدالت نے پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز اور مختلف بیکریوں کو سیل کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے شادمان ٹاؤن کے ایک بڑے اسٹور کو بھی سیل کرنے کا حکم دیاجبکہ پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی کی فروخت پر مختلف مشروب ساز فیکٹریوں کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔

Related Posts