سوئی سدرن نے 16 سال تک خدمات انجام دینے والے کرکٹرز کو فارغ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SSGC
SSGC

کراچی: سو ئی سدرن نے اپنے ادارے کی کرکٹ ٹیم کے لیے 16 سال تک خدمات انجام دینے والے کرکٹرز کو فارغ کردیا ۔

جن کھلاڑیوں نے سوئی سدرن کو اپنی جوانی دی اور دوسرے اداروں سے نوکریاں چھوڑ کر ان کے پاس آئے انہیں ایک ماہ کے نوٹس پر بغیر کسی وجہ کے فارغ کردیا گیا۔

سوئی سدرن کمپنی نے پاکستان کا دنیا بھر میں نام روشن کرنے والے کئی کھلاڑیوں کو پہلے تنخواہ سے محروم رکھا جس کے بعد کھلاڑیوں کوجبری طور پر غیر قانونی انداز میں برطرف کردیا۔

اس حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کا مؤقف ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند کرنے کے بعد ان کھلاڑیوں کو نوکریوں سے برخاست کیاگیا جبکہ پی سی بی نے کسی ڈیپارٹمنٹ کو نہیں کہا کہ وہ قومی کھلاڑیوں کو بغیر کسی وجہ کے برخاست کرے۔

اس کے برعکس نیشنل بینک آف پاکستان ، سوئی ناردرن، واپڈا اور مزید دوسرے ڈیپارٹمنٹس نے اپنے ساتھ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو نکالنے کے بجائے انہیں نوکریاں فراہم کیں۔

سوئی سدرن گیس کمپنی سے جبری طورپر نکالے کھلاڑیوں میں شامل ہیں اویس ضیا، سیف اللہ بنگش ، اشرف علی، آصف ذاکر، راجیش رمیش، مزمل نظام ، فہیم طارق ہارون ، ناصر ملک ، اسامہ بشارت اور واجد علی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کو پاکستان کی اعزازی شہریت دینے کا فیصلہ

اس سے قبل بھی ایس ایس جی سی نے کئی کھلاڑیوں کو فارغ کیا تھا جن میں سہیل خان، فواد عالم، کاشف بھٹی، مقبول احمد ، ضیا الحق، عرفان جر، عادل امین، سید وقاص ، اظہر عطاری، اسامہ میر ، زین عباس ، احمد جمال ، سمیع اسلم اور عمر امین شامل تھے۔

فارغ کیے گئے کھلاڑیوں کی جانب سے ایس ایس جی سی کو قانونی نوٹس جاری کیے گئے تھے جس کے بعد میڈیا میں خبریں آنے کے بعد انہیں چند ماہ کی تنخواہیں ادا کی گئی تھیں تاہم موجودہ نکالے گئے کھلاڑیوں کو فی الحال کوئی تنخواہ ادا نہیں کی گئی ہے۔

Related Posts