اسلام آباد: سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں سیکرٹری قانون و انصاف، سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور چیئرمین پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں سوشل میڈیا قوانین 2020 کو خلاف آئین قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد کرنے سے روکا جائے۔
درخواست کے مطابق سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی رولز شہریوں کے آئینی بنیادی حقوق سے متصادم ہیں، آئین پاکستان آزادی اظہار رائے کا ضامن ہے، مجوزہ قوانین آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہیں۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا قانون کا مقصد مثبت اظہار رائے یا سیاسی اختلاف کو دبانا نہیں، وزیراعظم