احتساب عدالت اسلام آباد نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 مارچ تک توسیع کردی ہے۔
عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے ساتھ شریک ملزم شاہد مظفر الاسلام کے پتے پر وارنٹ بھیجے لیکن وہ وہاں نہ مل سکے۔ شناختی کارڈ والا پتہ بھی استعمال کیا۔
دلائل دیتے ہوئے نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وارنٹس کی تعمیل سے متعلق حتمی رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کرسکتے ہیں۔ اشتہاری قرار دینے کی کارروائی حتمی رپورٹ آجانے کے بعد شروع کی جاسکتی ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت اگر چاہے تو شاہد مظفر الاسلام کے دائمی وارنٹ جاری کرکے انہیں ٹرائل سے الگ کردے۔ انہیں الگ کرکے دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جائے۔
اس موقعے پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے نکتۂ اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ کارروائی مکمل کیے بغیر کسی کا ٹرائل کیسے الگ کیا جاسکتا ہے؟ نیب کہہ چکا کہ شاہد مظفر الاسلام شریک ملزم ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔