مہنگائی پر کنٹرول کیلئے حکومتی اقدامات

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے ملک میں مہنگائی کنٹرول نہ افسران کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیاہے، سیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی حکومتوں کے نمائندوں، ادارہ شماریات، تجارت اور فوڈ سیکورٹی ویوٹیلیٹی اسٹورز کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں مہنگائی کی صورتحال پر غور کیا گیا،سیکریٹری خزانہ کاکہنا تھا کہ ماہ جنوری میں مہنگائی کی شرح 14.56 فیصد ریکارڈ کی گئی ،مہنگائی کنٹرول کرنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، صوبائی حکومتیں مہنگائی کنٹرول کرنے کے اقدامات اٹھائیں۔

پاکستان کے عوام مہنگائی کے ہاتھوں بری طرح پریشان ہیں،اشیائے خورو نوش اور روز مرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں قابو سے باہر ہیں۔ ادویات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں تاہم حکومت کی جانب سے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات دیکھنے میں آرہے ہیں۔

پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ہےاس لیے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اشیاء مہنگی کرنے اور مصنوعی مہنگائی کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کے احکامات کے بعد حکومتی مشینری پوری طرح متحرک ہوچکی ہے۔ وفاق کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز کو سبسڈی دیئے جانے کے بعد دالوں اور گھی کی قیمتوں میں 5 سے 10 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمت میں بھی کمی ہوئی ہے جبکہ ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی اسٹورز رعایتی نرخوں پر گھی، آٹا، دالیں ، چاول اور چینی وافر مقدار میں دستیاب ہے، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہیں۔خراب معاشی صورتحال کے باوجود حکومت اشیاء خوردونوش پر سبسڈی دینے کے علاوہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہے۔

وزیراعظم کی کابینہ کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے لائحہ عمل بنانے کی ہدایت خوش آئند ہے ۔

حکومت کو مہنگائی اور اشیاء کی بڑھتی قیمتوںکو کنٹرول کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کرکے گرانفروشی کرنے والوں کا محاسبہ کرنا چاہیے۔آٹا اور چینی کی قیمتوں پر قابوپانے کے ساتھ مصنوعی قلت پیدا کرکے قیمتیں بڑھانے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا بھی ضروری ہے کیونکہ جب تک منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو سزائیں نہیں دی جائینگی مصنوعی مہنگائی کے مسائل ختم نہیں ہونگے کیونکہ ذخیرہ اندوزی سے اشیاء ضروریہ کی مصنوعی قلت پیدا کرکے زائد قیمت وصول کی جاتی ہے جس سے عام آدمی کا بجٹ بری طرح متاثر ہوتا ہے۔

Related Posts