وفاقی حکومت کا اسمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پرکریک ڈاؤن کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Imran khan meeting
Imran khan meeting

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں فوری طور پر اسمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

وزیرِا عظم عمران خان کی زیر صدارت کھانے پینے کی چیزوں اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے اجلاس ہوا جس میں مخدوم خسرو بختیار، اسد عمر، عبدالرزاق داؤد، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

زیر اعظم نے وزارتِ داخلہ، قانون نافذ کرنے والے صوبائی و وفاقی اداروں، ایف بی آر، صوبائی حکومتوں کو مشترکہ طور پر اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے اجلاس میں حکم دیا کہ وزارت داخلہ آئندہ 48 گھنٹوں میں کیے جانے والے اقدامات اور جامع لائحہ عمل پر مبنی رپورٹ پیش کرے۔

علاوہ ازیں اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے بنائی جانے والی ٹاسک فورس کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے قلیل المدت، میڈیم ٹرم اور طویل المدت اقدامات شروع کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

اجلاس میں مغربی سرحدوں پر بارڈر مارکیٹس کے قیام میں پیش رفت کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جبکہ آئی بی ، آئی ایس آئی اور ایف آئی اے کو اسمگلنگ کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کی مانیٹرنگ رپورٹ باقاعدگی سے وزیرِ اعظم کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا قانون کا مقصد مثبت اظہار رائے یا سیاسی اختلاف کو دبانا نہیں، وزیراعظم

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بلوچستان میں بارڈر مارکیٹس کے قیام پر پیش رفت کی رفتار کو تیز کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اشیائے خرونوش کی اسمگلنگ سے قیمتوں میں اضافہ اور عام آدمی تکالیف کا شکار ہوتا ہے جو کسی صورت قبول نہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ اسمگلنگ کی موثر روک تھام قومی مفاد کا معاملہ ہے اس میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

Related Posts